کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پولیس مقابلے کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والی میڈیکل کی طالبہ نمرہ بیگ پولیس کی گولی لگنے سے جاں بحق ہوئی، تحقیقاتی کمیٹی نے مقابلے میں شامل پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی سفارش کردی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے انڈہ موڑ کے قریب پولیس مقابلے کی تحقیقاتی رپورٹ مکمل کرلی گئی۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نمرہ کو ممکنہ طور پر پولیس کی گولی لگی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ گولی 50 سے 60 میٹر کی دوری سے لگی، تفتیش سے معلوم ہوتا ہے کہ نمرہ کو دو طرفہ فائرنگ کے تبادلے میں بڑے ہتھیار کی گولی لگی۔
رپورٹ میں مقابلے میں شامل پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ تحقیقاتی کمیٹی اپنی رپورٹ ایڈیشنل آئی جی کو پیش کرے گی۔
یاد رہے کہ 22 فروری کی رات نارتھ کراچی میں واقع انڈا موڑ کے قریب پولیس اور اسٹریٹ کرمنلز کے درمیان مقابلہ ہوا تھا جس کی زد میں میڈیکل کالج کی طالبہ بھی آگئی تھی، نمرہ کو زخمی ہونے کے بعد عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وینٹی لیٹر نہ ہونے کی وجہ سے اسے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔
جناح اسپتال منتقل کرنے کے دوران نمرہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی تھی جس کے بعد وہاں کی خاتون ایم ایل او (میڈیکل لیگو آفیسر) نے پوسٹ مارٹم کرنے میں تاخیر کی۔
گزشتہ روز سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اسمبلی وسیم قریشی اور پیپلز پارٹی کی رکن ہیرسوہو نے ایوان میں قرارداد پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ نمرہ کو طب کی اعزازی ڈگری دی جائے۔ اجلاس میں قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا تھا۔