اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے رینٹل پاور کیس میں گرفتار سابق وفاقی سیکریٹری شاہد رفیع کو رہا کردیا۔
تفصیلات کے مطابق رینٹل پاور اسکینڈل میں گرفتار سابق وفاقی سیکریٹری شاہد رفیع کو رہا کردیا، شاہد رفیع کو کروڑوں روپے واپس کرنے کی آمادگی پر رہا کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہد رفیع نے کروڑوں روپے کک بیکس کا اعتراف کیا، چیئرمین نیب نے شاہد رفیع کی وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست منظور کرلی۔
ذرائع کے مطابق شاہد رفیع کے وعدہ معاف گواہ بننے پر سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی مشکلات بڑھ گئی ہیں، نیب عدالت میں کیس کے ثبوت پیش کرے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 19 اپریل کو نیب نے شاہد رفیع کو ان کے گھر پر چھاپہ مار کے گرفتار کیا تھا، چھاپے کے دوران اسکینڈل سے متعلق اہم دستاویزات بھی برآمد کی گئی تھیں۔
مزید پڑھیں: رینٹل پاور کیس، نیب نے سابق وفاقی سیکریٹری شاہد رفیع کو گرفتار کرلیا
نیب ذرائع کا کہنا تھا کہ شاہد رفیع رینٹل پاور کیس کے 11 ریفرنس میں ملزم نامزد ہیں، سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف بھی اس ریفرنس میں ملزم ہیں۔
یاد رہے کہ اسکینڈل میں کنوک گلوبل کمپنی کے ڈائریکٹر لائق احمد پہلے گرفتار ہوچکے ہیں، نیب ذرائع کے مطابق کنوک گلوبل کمپنی ایک آف شور کمپنی بھی چلارہی ہے، لائق احمد سابق صدر آزاد کشمیر راجہ ذوالقرنین کے بیٹے کے فرنٹ مین ہیں۔
رینٹل پاور کیس میں پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف سمیت دیگر ملزمان پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے دور میں کرپشن اور عہدے کا غلط استعمال کرنے کا الزام ہے۔
راجہ پرویز اشرف نے بطور وزیر برائے پانی و بجلی کرائے کے بجلی گھروں کے منصوبوں کی منظوری دی تھی جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا تھا۔