کراچی: واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ایم ڈی نے مطالبہ کیا ہے کہ شہر قائد میں پانی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پمپنگ اسٹیشنز کو لوڈشیڈنگ سے مستشنیٰ قرار دیا جائے۔
ایم ڈی واٹر بورڈ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کراچی کے 154 سے زائد پمپنگ اسٹیشنز اور 5 مرکزی اسٹیشنز کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی ناگزیرہے، کے الیکٹرک واٹربورڈکےپمپنگ اسٹیشنزکو لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قراردے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ واٹر بورڈاورکےالیکٹرک کےدرمیان مؤثرتعاون ضروری ہے، باہمی تعاون کی کوششوں سےشہریوں کوپانی کی فراہمی ممکن بنائی جاسکتی ہے۔
ترجمان کے ڈبلیو ایس بی کے مطابق واٹر بورڈ کی تنصیبات پر کے الیکٹرک کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ تاحال جاری ہے، سخی حسن پمپنگ اسٹیشن پرلوڈشیڈنگ کے باعث شہریوں کو پانی کی فراہمی معطل کردی گئی جبکہ ہائیڈرنٹ کو بھی بند کردیا گیا۔ سخی حسن، نارتھ ناظم آباد بلاک این، بفرزون کے مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کے باعث پانی کی فراہمی معطل ہوگئی۔
مزید پڑھیں: کراچی، واٹر بورڈ نے پانی کے نرخوں میں 9 فیصد اضافہ کردیا
یاد رہے کہ واٹر بورڈ نے پانی کے نرخوں میں 9 فیصد اضافہ کردیا، پانی کے نرخوں میں اضافے کی منظوری گورننگ باڈی نے دی تھی۔ جس کے تحت گھریلو صارفین کے ماہانہ بل میں اضافہ ہوجائے گا۔ ترجمان واٹر بورڈ کے مطابق 60 کے گز مکان پر پانی کے نرخ 120 روپے سے بڑھا کر 156 روپے کردئیے گئے، 120 گز کے مکان پر پانی کے نرخ 157 سے بڑھا کر 204 روپے کردئیے گئے۔
اسی طرح 200 گز کے مکان پر پانی کے نرخ 258 روپے سے بڑھا کر 335 روپے کردئیے گئے، نرخوں کا اطلاق 2017 کو ہوا مگر عوام کو ریلیف کے لیے اضافہ جولائی 2019 سے کیا گیا۔