ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات کے پیچھے کچھ قوتیں ہیں، پاکستان کو غیرمستحکم کرنے والی قوتوں کے خلاف ہمہ وقت تیار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے پیچھے کچھ قوتیں ہیں جو سی پیک کو ترقی کرتے دیکھنا نہیں چاہتیں، سی پیک سے خطے میں تجارت بڑھے گی، نیا کوریڈور بنے گا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے پلواما کا الزام لگایا مگر ثابت نہ کرسکا، بین الاقوامی سطح پر بھارت کو شرمندگی ہوئی، بھارت کو ایف 16 گرانے، 300 لوگوں کو مارنے کے دعوے پر شرمندگی ہوئی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ سوچنا ہوگا آئی ایم ایف کے پاس جانے کی نوبت کیوں آئی، جب پی ٹی آئی حکومت آئی تو پتا چلا مالیاتی خسارہ کتنا تھا، برآمدات اور درآمدات میں 19 ارب روپے کا فرق تھا۔
مزید پڑھیں: بھارت معاملات میں شدت اورپاکستان معاملات کا پرامن حل چاہتا ہے،شاہ محمودقریشی
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت جب آئی تو ملک میں سرمایہ کاری نہیں تھی، حالات بگڑ رہے تھے، حالات کو سنبھالنے کے لیے حکومت نے کوشش کی، مالیاتی خسارہ اتنا بڑھ گیا کہ خطرے کی گھنٹیاں بج رہی تھیں، کوشش ہے زیادہ سے زیادہ لوگ ٹیکس نیٹ میں آئیں، لوگ ٹیکس دینا شروع کردیں گے تو عام آدمی پر بوجھ کم ہوجائے گا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے دور میں پیٹرول 24 ڈالر فی بیرل تھا، ہم نے جی ایس ٹی کو 56 سے کم کرکے 17 فیصد کیا، روپے کو عارضی مستحکم رکھنے کے لیے وقتی کام چلتا ہے دیرپا نہیں، مارکیٹ میں روپے کی قدر میں کمی آئی اور ڈالر میں اضافہ ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف مذاکرات میں دیری کی وجہ ٹرم اینڈ کنڈیشن میں نرمی لانا ہے۔