او آئی سی اجلاس میں اسلامو فوبیا سمیت دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا: وزیر خارجہ

مکہ مکرمہ: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اجلاس میں اصلاحات، اسلامو فوبیا سمیت دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے بعد سربراہ سطح کا اجلاس ہوگا، وزیر اعظم عمران خان آج سعودی عرب تشریف لا رہے ہیں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ شب ایجنڈا طے کرلیا، او آئی سی وزرائے خارجہ نے منظوری دی۔ ملائیشیا کے وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات بہت مفید رہی، ملاقات میں 4 شعبہ جات اور فوکل پرسنز کی نشاندہی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ملائیشیا، ترکی اور پاکستان کے وزرائے خارجہ اور وزارت خارجہ افسران کا اجلاس ہوا، او آئی سی میں اصلاحات، اسلامو فوبیا سمیت دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا۔ تینوں ممالک نے او آئی سی اور اقوام متحدہ کے فورم پر مل کر کام کرنے پر غور کیا۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ میں وطن لوٹ رہا ہوں، وزیر اعظم ان باتوں کو آگے لے کر چلیں گے۔

خیال رہے کہ او آئی سی کے اجلاس کے موقع پر پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کے درمیان سہ رکنی مذاکرات بھی ہوئے۔

سہ رکنی مذاکرات کا مقصد او آئی سی ریفامز ایجنڈے کا جائزہ لینا اور او آئی سی کو مزید فعال بنانے کے لیے اپنا نقطہ نظر پیش کرنا تھا، سہ ملکی مذاکراتی اجلاس کا انعقاد ترکی کی درخواست پر رکھا گیا۔

مذاکرات کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ علاقائی ارکان کے تحفظات سے مکمل طور پر آگاہ ہے، پاکستان کا نقطہ نظر اس سلسلے میں انتہائی واضح ہے۔ او آئی سی اقوام متحدہ کے بعد دوسری بڑی تنظیم ہے۔ چاہتے ہیں کہ او آئی سی قانون پر عملدر آمد کروانے والی تنظیم بنے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان او آئی سی میں حقیقی اصلاحات کا حامی ہے، سیکریٹری جنرل او آئی سی کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ او آئی سی میں مانیٹرنگ کے سسٹم کو فعال بنایا جائے۔