جعلی اکاؤنٹ کیس، نیب کو سندھ کے 10 سالہ ترقیاتی کاموں کے ریکارڈ سے کرپشن کا سراغ مل گیا

اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹ کیس کی جے آئی ٹی کی تفتیش کے دوران نئے کرپشن کیسز کا انکشاف ہوا ہے.

نیب ذرائع کے مطابق سندھ کے ترقیاتی منصوبوں کی رقم جعلی اکاؤنٹ میں جمع کرانے کا سنسنی خیز انکشاف سامنے آیا ہے۔

ذرائع کی مطابق فنڈز کی رقم 2010 تا 2012 کے درمیان بے نامی اکاؤنٹ میں جمع کرائی گئی، ایم این اے اور ایم پی اے کوٹہ کے تحت جعلی کام کرا کر رقم قومی خزانےسے نکلوائی گئی.

ذرائع کا کہنا ہے کہ مٹیاری، عمرکوٹ، تھرپارکر، شکارپور میں ترقیاتی منصوبوں کی آڑمیں کرپشن کی گئی، سندھ کے کئی اضلاع میں ایک اسکیم پر4،4 بارجعلی کام کرائے گئے تھے.

کرپشن کے خلاف بڑے ناموں پر کبھی مکمل ہاتھ نہیں ڈالا گیا، چیئرمین نیب

جے آئی ٹی ذرائع کے مطابق جن ارکان اسمبلی کے کوٹے پرجعلی کام کرائے گئے، انھیں بھی طلب کیا جاسکتا ہے، ترقیاتی کاموں کی رقوم کی بے نامی اکاؤنٹ میں منتقلی کاعلیحدہ ریفرنس دائر کیا جاسکتا ہے.

ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کو  سندھ کے 10 سالہ ترقیاتی کاموں کے ریکارڈ سے کرپشن کا سراغ ملا ہے، جس میں‌مزید انکشافات متوقع ہیں.