اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے ان کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور خطے کی صورت حال پر گفتگو کی۔
تفصیلات کے مطابق شاہ محمود نے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کو فون کر کے خطے کی صورت حال پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 4 ہفتے سے کرفیو نافذ کر رکھا ہے، بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں۔
انھوں نے کہا کہ عالمی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارتی مظالم کا پردہ چاک کر رہی ہیں، صورت حال اس قدر تشویش ناک ہے کہ خوراک اور ادویات تک میسر نہیں، بھارت یک طرفہ اقدامات سے خطے کے امن کو تہس نہس کرنے پر تلا ہے۔
تازہ ترین خبریں پڑھیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ترک ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ رات کی تاریکی میں بچوں اور نوجوانوں کو اغوا کر کے تشدد کیا جا رہا ہے، یہ صورت حال ایک نئے انسانی المیے کی نشان دہی کر رہی ہے، مقبوضہ کشمیر کے نہتے مسلمان بھارتی استبداد سے نجات چاہتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے اپنے ہم منصب سے کہا کہ کشمیری اقوام عالم بالخصوص مسلم امہ کی طرف نظریں جمائے ہوئے ہیں۔
دریں اثنا، ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسے اقدامات سے خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا۔