لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق لیگ اسپنر عبدالقادر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے۔
تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر دل کا دورہ پڑنے 63 برس کی عمر میں انتقال کرگئے، عبدالقادر کو دل کا دورہ پڑنے پر اسپتال لے جایا جارہا تھا کہ وہ راستے میں ہی انتقال کرگئے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ عبدالقادر اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی انتقال کرچکے تھے، بیٹے سلمان قادر نے کہا ہے کہ میرے والد کو دل کا کوئی عارضہ لاحق نہیں تھا۔
گلوکار وارث بیگ نے عبدالقادر کے گھر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عبدالقادر کی نماز جنازہ آج بعد نماز عصر ادا کی جائے گی جبکہ تدفین میاں میر قبرستان میں ہوگی۔
سابق لیگ اسپنر عبدالقادر 15 ستمبر 1955 کو پنجاب کے شہر لاہورمیں پیدا ہوئے، عبدالقادر کے چار بیٹے ہیں جن میں رحمان قادر، عمران قادر، سلمان قادر اور عثمان قادر شامل ہیں۔
BREAKING: Former Pakistan legspinner Abdul Qadir has passed away at the age of 63. pic.twitter.com/UqiUe6Xchq
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) September 6, 2019
عبدالقادر کا شمار اپنے دور کے مایہ ناز لیگ اسپنرز میں ہوتا تھا انہوں نے متعدد مقامات پر پاکستانی کرکٹ ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار کرایا، کرکٹ میں گگلی بھی عبدالقادر نے متعارف کرائی تھی۔
واضح رہے کہ عبدالقادر نے 67 ٹیسٹ اور 104 ایک روزہ میچوں میں پاکستان کی نماندگی کی اور بالترتیب 236 اور 132 وکٹیں حاصل کیں۔
خیال رہے کہ قومی کرکٹر عمر اکمل مرحوم عبدالقادر کے داماد تھے، 17 اپریل 2014 کو مڈرل آرڈر بلے باز عمر اکمل کی شادی عبدالقادر کی صاحبزادی نور آمنہ سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے۔
چیئرمین پی سی بی احسان مانی اور ایم ڈی پی سی بی وسیم خان نے عبدالقادر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
PCB is shocked at the news of ‘maestro’ Abdul Qadir’s passing and has offered its deepest condolences to his family and friends. pic.twitter.com/NTRT3cX2in
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) September 6, 2019
احسان مانی نے کہا کہ عبدالقادر کے اچانک انتقال کا سن کر بہت دکھ ہوا ہے، وہ ایک لیجنڈری کرکٹر اور بہترین انسان تھے، ان کی کرکٹ میں خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
پی سی بی کے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان نے کہا کہ سابق مایہ ناز لیگ اسپنر عبدالقادر کی وفات کا سن کر یقین نہیں آرہا ہے۔
عبدالقادر کے انتقال پر موجودہ و سابق کھلاڑیوں سمیت سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی ہے۔