اسلام آباد: معاونِ خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ سستے،فوری انصاف کی فراہمی وزیراعظم کامشن ہے، دیوانی کیسزکا فیصلہ2سال تک کرنےکی شرط لاگوکی جارہی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر فردوس عاشق اعوان نے اپنے بیان میں بتایا کہ حکومت کے مثبت اقدامات حقیقی تبدیلی کی طرف تیزی سے بڑھ رہے ہیں، اب مقدمات کا فیصلہ جلد ہوگا تاکہ انصاف کی حصولی کو یقینی بنایا جائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایک نسل مقدمہ درج کرتی ہے تو اس کا فیصلہ تیسری نسل تک پہنچ کر ہوتا تھا البتہ اب حکومت دیوانی مقدمات کا فیصلہ 2 سال تک کرنے کی قانونی شرط لاگو کرنے جارہی ہے۔
حقیقی تبدیلی کی طرف بڑھتے موجودہ حکومت کے مثبت قدم
"Code of Civil Procedure ( Amendment ) Billایک نسل مقدمہ درج کرتی اور تیسری نسل تک پہنچ کر اس کا فیصلہ ہوتا تھا.
سول کورٹ سے لے کر سپریم کورٹ تک دیوانی مقدمات کا فیصلہ دو سال تک کرنےکی قانونی شرط لاگو کی جارہی ہے.
— Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousPTI) September 15, 2019
معاونِ خصوصی برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ دو سال میں فیصلہ کرنے کی شرط تمام عدالتوں پر عائد ہوگی جن میں سول سے لے کر سپریم کورٹ شامل ہے، حکومتی اقدام کے بعد سمن، وصولی، حاضری، شہادتوں کا ریکارڈ ٹیکنالوجی سےمنسلک ہوگا کیونکہ سستےاورفوری انصاف کی فراہمی پی ٹی آئی کابنیادی نظریہ اوروزیراعظم کامشن ہے۔
"Code of Civil Procedure ( Amendment ) Bill
سمن کے اجراء وصولی اور عدالتی حاضری سے لے کر شہادتیں ریکارڈ کے عمل کو جدید ٹیکنالوجی سے منسلک کیا جا رہا ہے۔
سستے اور فوری انصاف کی فراہمی پاکستان تحریک انصاف کا بنیادی نظریہ اور وزیراعظم عمران خان کا مشن ہے .
— Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousPTI) September 15, 2019
انہوں نے بتایا کہ خواتین کو وراثتی حق معاشرتی،قانونی پیچیدگیوں کی نذرہوچکاتھا، وزیراعظم کی ہدایت پر تشکیل دیا جانے والا قانون خواتین کےوراثتی حق کویقینی بنائےگا، حکومت ریاست مدینہ کی طرز پر معاشرےکی تشکیل کے لیے پرعزم ہے۔
The Legal Aid and Justice Authority Bill
وزیراعظم عمران خان نے اپنی حکومت کے کندھوں پر ان بے گناہ اور معمولی جرائم میں ملوث قیدیوں کا بوجھ اٹھا لیا ہے۔
اس اتھارٹی کے قیام سے سے انہیں فوری انصاف کی فراہمی کا خواب حقیقت میں بدل جائے گا۔
— Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousPTI) September 15, 2019
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ حکومت نے بے گناہ اورمعمولی جرائم میں ملوث قیدیوں کا بوجھ اٹھا لیا، اتھارٹی کے قیام سے فوری انصاف کی فراہمی کاخواب حقیقت بن جائےگا، جیلوں میں قید خواتین بچے اور دیگرمستحق و نادار قیدی پہلے اپنےمقدمات کی پیروی سےقاصرتھے۔