وفاقی حکومت نے پولیس ریفارمز کی سفارشات تیار کرلیں

police

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پولیس ریفارمز کی سفارشات تیار کرلی جس کے بعد سب سے پہلے پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں نظم و نسق تبدیل کیا جائے گا۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق ہائی پاور کمیٹی سفارشات پر وزیراعظم کو امریکا سے وطن واپسی پر تفصیلی بریفنگ دے گی۔ ذرائع کے مطابق پولیس کو بیورو کریسی کے ماتحت کرنے کی تجویز دی جائے گی۔

پولیس کی کارکردگی دیکھنے کے لیے سیاستدانون کو بھی ذمہ داریاں تفویض کی جائیں گی۔ سفارشات میں پولیس اور تھانہ کلچر سے سیاسی مداخلت کے خاتمے  کے حوالے سے بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

سفارش کی گئی ہے کہ تھانوں کی انسپکشن کیلئےپولیس کوڈپٹی کمشنرسےاجازت لینا ضروری ہوگی، ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں ون ونڈو ٹربلزشوٹرقائم کیاجائےگا۔

مزید پڑھیں: چیف جسٹس نے پولیس ریفارمز کمیٹی کا اجلاس 26 ستمبر کو طلب کرلیا

صوبے میں ون ونڈو ٹربلز شوٹر کے نام سے 36 دفاتر قائم کیے جائیں گے جہاں مکمل بااختیار ڈپٹی کمشنر کو تعینات کیا جائے گا اور انہیں عوامی وسائل استعمال کرنے کی بھی اجازت ہوگی۔

سفارش کی گئی ہے کہ ڈپٹی کمشنرانکوائریاں،انسپکشن کا اختیار بھی ہوگا جبکہ صوبائی پولیس کے تحت شکایات درج ہونے اور اُن ازالہ کرنے کے لیے اتھارٹی قائم کی جائے گی، اتھارٹی میں موجود متعلقہ افراد کو سوموٹو ایکشن لینے کا اختیار ہوگا جبکہ افسران پولیس کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات اور دیگر معاملات کو بھی مانیٹر کریں گے۔