بنی گالہ کیس: سپریم کورٹ کا ایم سی آئی، سی ڈی اے کی رپورٹ پر اظہار اطمینان

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے بنی گالہ میں غیرقانونی تعمیرات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ایم سی آئی، سی ڈی اے کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں بنی گالہ میں غیرقانونی تعمیرات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ایم سی آئی، سی ڈی اے کی جانب سے رپورٹ جمع کرائی گئی جس پر عدالت عظمیٰ نے اطمینا کا اظہار کیا۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ متعلقہ ادارے رپورٹ پرعملدرآمد یقینی بنائیں، ماسٹرپلان کی کابینہ سے منظوری مثبت پیشرفت ہے۔ انہوں نے ریمارکس دیے کہ ویسٹ مینجمنٹ پروٹوکول سے متعلق لوگوں کو آگاہ کریں۔

سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ طالب علم، پرنٹ، الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے پروٹوکولز کی تشہیر کی جائے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ بیس ٹن سولڈ ویسٹ سے بائیوگیس پلانٹ یومیہ چلے گا، پلانٹ سبزی منڈی کے علاقے میں بجلی فراہم کرے گا۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ لوگوں کو فراہم کی جانے والی بجلی کی قیمت کم رکھیں، عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیے کہ قیمت کم ہوگی تو یہی ماڈل ملک بھر کی سبزی منڈیوں میں نافذ ہوسکے گا۔

ایڈیشنل اے جی نے بتایا کہ ویٹ لینڈ کے2 منصوبے مکمل ہوچکے، ایک پر کام جاری ہے، سیورج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی ماسٹر پلان کمیشن سے منظوری ہوچکی، پلانٹ کی پلاننگ کمیشن، سی ڈی ڈبلیو پی سے منظوری باقی ہے۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ سی ڈی اے اور ایم سی آئی جلد تمام منظوریاں یقینی بنائے، اسمارٹ سولڈ ویسٹ کا نظام تشکیل دیا جائے، رولزکی خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانہ کیا جائے۔

بعدازاں سپریم کورٹ نے بنی گالہ میں غیرقانونی تعمیرات سے متعلق کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔