کراچی: خسارے میں ڈوبی قومی فضائی کمپنی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن( پی آئی اے) کی بہتری کے لیے حکومت نے اہم اقدام اٹھالیا۔قرضوں کا بوجھ کم کرنے کے لیے بینکوں سے معاملات طے پا گئے۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کےقرضےری شیڈول ہوں گے جس کے لیے بینک رضامند ہوگئے ہیں اور اس ضمن میںنیشنل بینک سمیت دیگربینکوں سےمعاملات طےپاگئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قرضےری شیڈول کرنےسے پی آئی اےپر92 ارب کابوجھ ختم ہوجائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ مالی خسارے کو پورا کرنے کے لیے پی آئی اے کے انجینئرنگ ونگ کوکمرشل بنیادوں پرچلانےکابھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کی مالی رپورٹ جاری،مجموعی خسارہ 450 ارب تک جا پہنچا
انجینئرنگ ونگ کوکمرشل بنیادوں پرچلانے کے لیے عالمی کمپنیوں سے 5 سالہ بزنس پلان پر تجاویز طلب کرلی گئی ہیں اور تجاویز کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔
خیا ل رہے کہ پی آئی اے جو کبھی عوام کے لیے اعتماد وفخر کی علامت سمجھی جاتی تھی، اس نے بدانتظامی اور کرپشن کے سبب ہر نئے دن ، ناکامی کا ایک نیا سفر طے کیا ہے ۔ سال 2018 کے گیارہ ماہ کے دوران خسارہ 56 ارب 22 کروڑ روپے رہا جب کہ ایئر لائن کاگزشتہ کئی سالوں سے جاری خسارے کا مجموعی حجم 450 ارب روپے ہوچکا ہے۔