اسلام آباد : جمعیت علماء السلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت اپوزیشن کی اے پی سی شروع ہوگئی ، جس میں آزادی مارچ سے متعلق آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء السلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارتاپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس جاری ہے ، اپوزیشن کی نو جماعتیں کل جماعتیں کانفرنس میں شریک ہیں، جن میں پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن ، اے این پی، قومی وطن پارٹی ، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی، جمیعت علمائے پاکستان شامل ہیں۔
اجلاس میں نیئر بخاری، فرحت اللہ بابر، پرویز اشرف اور نوید قمر، میاں افتخار، زاہد خان، میر کبیر شاہی، محمود اچکزئی، آفتاب شیر پاؤ، عثمان کاکڑ، اویس نورانی، عبدالغفور حیدری، اکرم درانی، شفیق پسروری اور عطا الرحمان شریک ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان اپنے اتحادیوں سے مشاورت کریں گے، جس کہ بعد مولانا فضل الرحمان دھرنے کے مستقبل اور احتجاجی تحریک کے بارے میں اعلان کریں گے۔
خیال رہے مولانا فضل الرحمان نے اکرم درانی کو سیاسی جماعتوں سےرابطوں کا ٹاسک دیتے ہوئے پی پی اور ن لیگ سے دوٹوک بات کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں : مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی
یاد رہے گذشتہ روز سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈی چوک اور وزیر اعظم ہاؤس نہ جانے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ہم کوئی غیر آئینی کام نہیں کریں گے، اسلام آباد مارچ حکمت عملی کا حصہ ہے پلان بی اور سی بھی موجود ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عوام کو ووٹ کا حق دینا ہوگا حکمرانوں کو جانا ہوگا، حکمرانوں کے پاس اس کے سوا کوئی آپشن نہیں، اسلام آباد مارچ کے بعد یہ نہ سمجھیں کہ سفر رک گیا، ہم یہاں سے جائیں گے تو آگے پیش رفت کی طرف جائیں گے، اور پورا پاکستان بند کر کے دکھائیں گے۔
انھوں نے کہا تھا کہ آئندہ کا لائحہ عمل اپوزیشن کی مشاورت سے کریں گے، میں نے کل بھی کہا تھا اپوزیشن ہمارے ساتھ ایک اسٹیج پر ہے، ہر فیصلے میں مشاورت اور رہنمائی کرنا اپوزیشن کا حق ہے۔