مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نیب کے سامنے پیش

رانا ثناء اللہ

لاہور: آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر رانا ثنا اللہ نیب کے سامنے پیش ہوگئے۔

تفصیلات کے سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب لاہور کے آفس میں پیش ہوئے۔ نیب نے رانا ثنااللہ سے 14 سوالات کے جوابا ت مانگ لیے۔

رانا ثنا اللہ سے ایڈن ہاؤسنگ کے ریاست ڈوگر سے تعلقات پر سوال پوچھا گیا، مسلم لیگ ن کے رہنما سے رانااعجاز کی ہاؤسنگ اسکیم پالم سٹی سے متعلق بھی سوال کیا گیا۔

سابق صوبائی وزیر قانون سے حاجی سلامت سے مالی تعلقات سے متعلق سوالات کیے گئے ہیں، 20 سال میں اپنے اور اہل خانہ کے نام جائیدادوں کی تفصیلات طلب کیں۔

رانا ثنا اللہ سے بینک آف پنجاب میں شیئرز کی سرمایہ کاری کے ذرائع بھی پوچھے گئے، رانا ثنا اللہ سے 18-2001 کے دوران اثاثوں میں اضافے کے ذرائع پوچھے گئے، بیرون ممالک سے وصول ترسیلات کے زرائع بھی پوچھے گئے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما سے اہل خانہ کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی طلب کیں، اندرون و بیرون ممالک سرمایہ کاری کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں، رانا ثنا اللہ سے فیصل آباد میں موجود 6 جائیدادوں سے متعلق سوال کیا گیا۔

سابق صوبائی وزیر قانون سے لاہور میں لاچیمبر اور ڈی ایچ اے کے 2 گھروں،8 کنال زرعی اراضی پر سوال کیا گیا، رانا ثنا اللہ سے رحمان گارڈ میں 4 دکانیں، سونے اور لینڈ کروزر کی تفصیلات بھی طلب کی گئیں۔

نیب میں پیشی سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھ پر ایک الزام پہلے بھی لگایا گیا، مگر ثابت نہیں ہوا، اب ایک اور کیس میں طلبی کی گئی، کچھ ثابت نہیں ہوگا۔

سابق صوبائی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات میں بھی کچھ ثابت نہیں ہوگا۔

منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنا اللہ ضمانت پر رہا

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 26 دسمبر کو منشیات برآمدگی کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے لیگی رہنما کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا جس کے بعد ان کو رہا کر دیا گیا تھا۔