بیرون ملک سے موبائل فونز لانے والوں کی مشکل آسان

اسلام آباد : فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) کا کہنا ہے کہ 15ہزار یا اس سے کم مالیت کے اسمارٹ فونز کی درآمد پر سیلز اور انکم ٹیکس کی شرح پر کمی کردی گئی ، حکومت اسمارٹ فونز کی مقامی پیداوار کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کہنا ہے کہ اسمارٹ فونزکی درآمد پر عائد ٹیکسز میں خاطرخواہ کمی ہوئی ، 15 ہزار یا اس سے کم مالیت کے اسمارٹ فونزکی درآمد پر سیلز ،انکم ٹیکس کی شرح پر کمی کی گئی۔

ایف بی آر کا کہنا تھا کہ لوکل صنعتکارکیلئے بھی مارکیٹ میں حالات سازگار،موافق ہونے چاہئیں، حکومت اسمارٹ فونزکی مقامی پیداوارکی حوصلہ افزائی کرتی ہے، مشیرتجارت،ٹیکسٹائل،انڈسٹریز،سرمایہ کاروں کی کمیٹی کام کررہی ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق تجاویزاسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ای سی سی میں لائی جائیں گی، تجاویز سےمتعلق حتمی فیصلہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کرے گی۔

مزید پڑھیں : بیرون ملک سے موبائل فون لانے والوں کے لیے خوش خبری، آرڈیننس جاری

یاد رہے چند روز قبل وفاقی حکومت نے صدارتی آرڈیننس جاری کر کے درآمد ہونے والے موبائل فونز کا ٹیکس کم کردیا، ایف بی آر کی جانب سے جاری انکم ٹیکس آرڈیننس کی خصوصیات کے حوالے سے فہرست جاری کی گئی ، جس میں بتایا گیا تھا کہ ٹیکس قوانین 2001 کے تحت انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کو کم کیا گیا۔

ٹیکس قوانین کی (دوسری شق ) میں تبدیلی کے آرڈیننس میں بتایا گیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے بیرون ملک سے امپورٹ کیے جانے والے مخصوص یعنی کم قیمت موبائل فونز پر عائد ہونے والے ٹیکسز پر چھوٹ دے دی، اب 30 ڈالر سے 100 ڈالر تک کی مالیت کے موبائلز پر 730 روپے کی جگہ 100 روپے ود ہولڈنگ ٹیکس نافذ ہوگا۔

اسی طرح تیس ڈالر تک کی مالیت کے اسمارٹ فون پر 100 جبکہ 100 ڈالر کی قیمت والے موبائل فون پر 200 روپے ٹیکس کم وصول کیا جائے گا۔