کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ بلوچستان کی تاریخ میں شاید اس سے پہلے اتنی برف باری نہیں ہوئی، 800 کلو میٹر کے ایریا میں برف باری جاری ہے۔
ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ علاقوں میں درجہ حرارت منفی 14 سے 15 ڈگری سینٹی گریڈ ہے، کان مہتر زئی برف باری سے شدید متاثر ہے، بلوچستان میں سب سے زیادہ برف باری کان مہتر زئی میں ہوئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ صوبے میں مشکل صورت حال کا سامنا ہے، تمام متعلقہ ادارے ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں، پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے کے لیے تمام دستیاب وسائل استعمال کیے، بلوچستان میں غیر متوقع بارشیں اور برف باری ہوئی ہے، گزشتہ 2 دن سے شدید برف باری کا سلسلہ جاری ہے، پی ڈی ایم اے کے ذریعے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان پہنچایا گیا۔
بلوچستان میں شدید برف باری، کان مہترزئی میں پھنسے تمام مسافر بچا لیے گئے
جام کمال کے مطابق شدید برف باری سے متاثرہ کچھ راستوں کو بحال کر دیا گیا ہے، جب کہ بند سڑکیں بحال کرنے کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ بلوچستان نے وزیر داخلہ کے ہم راہ بارش اور برف باری سے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ بھی لیا، انھوں نے ریسکیو ٹیموں کو دور دراز علاقوں میں سہولیات کی فراہمی کے لیے ہیلی کاپٹرز کے استعمال کی ہدایت کی۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے علاقے کان مہترزئی میں پھنسے تمام مسافروں کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔ برف باری کے باعث پھنسے ہوئے مسافروں کو ایف سی قلعہ، لیویز لائن سرکٹ ہاؤس اور لیویز اہل کاروں کے مکانوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔