اسلام آباد : احتساب عدالت نے احسن اقبال کو نیب کے حوالے کرنے کے بجائے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا، ن لیگی رہنما کو جیل میں اہلخانہ سے ملاقات، علاج اور گھر کے کھانے کی اجازت دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق عدالت نے قومی احتساب بیورو کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما احسن اقبال کا مزید جسمانی ریمانڈ دینے کے بجائے ان کو14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔
اس کے علاوہ عدالت نے احسن اقبال کو جیل میں اہلخانہ سے ملاقات، علاج اور گھرکے کھانے کی اجازت بھی دے دی۔
احتساب عدالت میں نیب نے نارووال اسپورٹس سٹی اسکینڈل کیس میں ملوث ملزم ن لیگ کے رہنما احسن اقبال کو پیش کیا اور مزید14روز کے ریمانڈ کی استدعا کی۔
عدالت نے نیب وکیل سے استفسار کیا کہ28دن کا جسمانی ریمانڈ تو ہوگیا کیا اب 90روزہ ریمانڈ لیں گے؟ جس پر نیب وکیل کا کہنا تھا کہ احسن اقبال کو 23 دسمبر کو گرفتار کیا گیا تھا اس لیے مزیدتحقیقات جاری ہیں، ان کی گرفتاری کے بعد گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے۔
بعد ازاں احتساب عدالت نے نیب کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے احسن اقبال کو14روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔
اس کے علاوہ عدالت نے احسن اقبال کی درخواست پر انہیں جیل میں اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت دیتے ہوئے ان کے جیل میں علاج اور گھر سے پرہیزی کھانا منگوانے کی بھی اجازت دے دی۔
بعد ازاں احسن اقبال نے احتساب عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ جس نے زندگی بھر چندہ جمع کیا وہ کیا ملکی معیشت کو کنٹرول کرے گا، بے روزگاری بڑھ رہی ہے،آٹا70روپے کلو بھی نہیں مل رہا، لنگرخانہ حکومت نے ملک کو اس نہج پر پہنچا دیا۔