لاہور: پنجاب میں بیوروکریسی اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے مابین اختیارات کی جنگ میں شدت آ گئی۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے ناراض ارکان کا گروپ بنانے میں ممکنہ طور پر وزیراعلیٰ پنجاب کا اپنا ہاتھ ہے، وزیراعلیٰ پنجاب نے ہی اپنے مخصوص لوگوں کو ناراض ہونے کا عندیہ دیا تھا کیونکہ وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کےمعاملات کی براہ راست ذمے داری چیف سیکرٹری کوسونپی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے اقدام پر وزیراعلیٰ اور ا ن کے چند بااعتماد ساتھی اندرون خانہ ناراض تھے اور ناراضی سے پہلے ارکان نے وزیراعلیٰ سے ترقیاتی فنڈز کے حوالے سے مطالبہ کیا تھا جس پر وزیراعلی نے مطالبےکی راہ میں بیوروکریسی کو رکاوٹ قرار دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق بعدازاں فیصلہ کیا گیا کہ وزیر اعلیٰ کے اختیارات دوبارہ لینے کے لیے پریشر گروپ تشکیل دیا جائے، ناراض ارکان نے سب سے پہلے بیوروکریسی کو تنقید کانشانہ بنایا تھا جب کہ آٹا اور چینی کے بحران پر وزیراعلیٰ پنجاب نے انتظامیہ کو ہی ذمہ دار ٹہرایا تھا اور خود کو اس بحران سے لاتعلق رکھا۔
دوسری جانب ناراض گروپ کی وزیراعلیٰ پنجان عثمان بزدار سے ملاقات طے ہوگئی ہے، پی ٹی آئی کے ناراض ارکان کل وزیراعلیٰ سے ملاقات کریں گے۔