کراچی: شہر قائد کے علاقے تین ہٹی پل کے نیچے آتش زدگی سے متاثرہ خاندانوں کی بڑی تعداد تاحال کھلے آسمان تلے بیھٹی ہوئی ہے، متاثرہ کچی آبادی میں چوری کا نیا دھندہ بھی شروع ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے تین ہٹی کے قریب جھگیوں میں آگ لگنے سے متاثرہ خاندانوں کی بڑی تعداد ابھی بھی کھلے آسمان تلے بے آسرا بیٹھی ہوئی ہے، متاثرین کا مطالبہ ہے کہ ان کے لیے سر چھپانے کا بندوبست کیا جائے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق متاثرین کا کہنا ہے کہ سخت سردی میں انھیں اپنے بچوں کے ساتھ شدید پریشانی کا سامنا ہے، سر چھپانے کے لیے کچھ جھونپڑیاں بنا کر دی گئی ہیں لیکن وہ نا کافی ہیں، حکومت فوری طور پر ہمارے سر چھپانے کا بندوبست کرے۔
یو اے ای کی کراچی میں جلنے والی جھگیوں کے متاثرین کے لیے امداد
دوسری طرف محفوظ ٹھکانے نہ ہونے کے باعث تین ہٹی کی متاثرہ کچی آبادی میں چوری کا نیا دھندہ شروع ہو گیا ہے، امدادی سامان اسٹاک کر کے مارکیٹ میں بیچے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے، متاثرین نے شکوہ کیا کہ سامان انھیں دینے کی بہ جائے مارکیٹ میں فروخت کیا جا رہا ہے۔
متاثرین نے شہریوں سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ امدادی سامان خود لا کر تقسیم کریں۔ خیال رہے کہ منگل کے روز کراچی کے علاقے تین ہٹی پل کے نیچے واقع جھگیوں میں اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی، جس کے باعث 150 جھونپڑیاں جل کر راکھ ہو گئی تھیں۔