شہباز شریف میرے خلاف مقدمہ کریں، شہزاد اکبر کا چیلنج

اسلام آباد : معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے چیلنج کیاہے کہ شہباز شریف میرے خلاف مقدمہ کریں ، شہباز شریف یہاں تو ٹوپی پہنا سکتے ہیں برطانوی عدالتوں میں مشکل ہے، ڈیوڈ روز نے بطور گواہ بلایا تو برطانوی عدالت میں ثبوتوں کا پلندہ لے کر جاؤں گا۔

تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاورپلے میں گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ شہبازشریف نے بڑے دعوے کیے تھے ، جس وجہ سےیہ دباؤمیں تھے، لوگ پوچھ رہےتھے کیس کب کریں گےاس لیے اب کیس کیاگیا، شہباز شریف نےالزام لگایاڈیوڈ روز سے اسٹوری ہم نے کرائی۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کہتےہیں برطانوی اخبار میں خبر ہم نے چھپوائی، خبرچھپوانے سے متعلق اردومیں کہاوکیل برابرمیں بیٹھےتھے، خبر چھپوانے کی گفتگو کا انگلش ترجمہ شہباز شریف کےوکیل کوبھیجوں گا، شہبازشریف کی جانب سے ہیلے بہانے ہیں، مقدمہ کریں میں پیش ہوں گا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ شہبازشریف کہتےہیں2005میں وزیراعلیٰ پنجاب نہیں تھا، ڈیوڈروز نے یہ توکہیں نہیں کہاکہ جس دن فنڈز آئے آپ نے چوری کرلیے، اس نے پوری کہانی بیان کی ہےکہ کس طرح علی عمران کو پیسے منتقل ہوئے، نوید اکرام نے تمام چیکس کی کاپی فراہم کی ہے کہ پیسےکس کومنتقل ہوئے، شہباز شریف یہاں تو ٹوپی پہنا سکتے ہیں، برطانوی عدالتوں میں مشکل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں کیس کیاہےتووہاں گواہی بھی دیناہوگی شواہد بھی دیناہوں گے، شہباز شریف دودھ کادودھ جوکررہےہیں 6ماہ میں دودھ خراب ہو جاتاہے، ڈیوڈروز نے بطورگواہ بلایا تو برطانوی عدالت میں ضرور پیش ہوں گا۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ شہبازشریف کےخلاف کرپشن کےبراہ راست ثبوت مل چکےہیں اور نثارگل سےمتعلق بہت سے شواہد سامنے آنے والے ہیں، شہبازشریف کی فیملی کافنانشنل آڈٹ کیاجائے تو صرف ٹی ٹی نکلےگی، شہباز شریف کو چیلنج کرتاہوں مجھ پر مقدمہ کریں۔

معاون خصوصی برائے احتساب کا کہنا تھا کہ شہبازشریف گرفتار رہے ہیں توکیسے کہہ رہے ہیں نیب کا نوٹس نہیں ملا، کیس میں علی عمران، سلمان شہباز اشتہاری ملزمان ہیں، وہ بیماری کی لمبی چھٹی لے کر لندن جاچکے ہیں، شہبازشریف واپس آجائیں نیب والے آپ کا انتظار کررہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ شہبازشریف ہمیشہ حمزہ شہبازکوہمیشہ گروی رکھواکرچلےجاتےہیں، حمزہ شہباز ، ٹی ٹی والا، اور نیب کا مقدمہ ان کاانتظارکررہے ہیں۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے لندن ہائی کورٹ میں مقدمہ کرکے اپنے لیے پنڈوراباکس کھول لیا ہے، اب لندن میں ٹی ٹی کے حوالے سے برطانوی ادارے بھی تحقیقات کریں گےاور لندن میں منی لانڈرنگ کیسزبھی کھلیں گے، اگر ٹی ٹی کا گھپلہ لندن میں نکلاتووہاں بھی کیس بنےگا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ منی لانڈرنگ لندن سے ہوئی ہے تو برطانیہ کی حدودبنتی ہے، اب برطانوی اتھارٹیز بھی لندن ٹرانزیکشنز کی تفصیل میں جائیں گی، ڈیوڈروز کی اسٹوری میں برطانیہ کی موجودہ ہوم سیکریٹری کے کمنٹس بھی ہیں، شہباز شریف کیلئے لمحہ فکریہ ہے، برطانوی ہوم سیکریٹری بھی معاملے پر توجہ دے سکتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے کہا تھا لندن کیا ان کی دنیا میں کہیں پراپرٹی نہیں، 310 اور250ملین کی2رقوم کواپنی کمپنیوں کے درمیان گھوماکاڈالاگیا، دونوں ٹرانزیکشنز سےمتعلق اپنے بیان پر اب بھی قائم ہوں۔

شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ شہبازشریف یہاں موجودنہیں توکیسزرک جائیں گے، قانون کےمطابق ملزم کی موجودگی ضروری ہے ورنہ کیس نہیں چلےگا، ملزمان کی واپسی سےمتعلق مسئلہ ہے جس کوحل کیا جارہا ہے۔