کراچی : پاکستان تحریک انصاف سندھ کےپارلیمانی لیڈرحلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کے معاملے کوسیاسی کرتے ہوئے متنازع بنا دیا ، آئی جی سندھ کوحکومت سندھ وفاق سےمشاورت کےبعدہی ہٹاسکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف سندھ کےپارلیمانی لیڈرحلیم عادل شیخ نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کوخط لکھا ، خط میں حلیم عادل شیخ نے کہا آپ نےوزیر اعظم کو آئی جی سندھ کے تبادلے پر3خط لکھے، خطوط میں وعدہ خلافی کاشکوہ کیا،سارےالزامات غلط ہیں، سیاسی ہمدردی کےلیےعوام کوغلط بیانی کرکےگمراہ کیاگیا۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ کوحکومت سندھ وفاق سےمشاورت کےبعدہی ہٹاسکتی ہے، وزیر اعظم نےبھی آئی جی کی تقرری کے لیےمعاملہ وفاقی کابینہ میں پیش کیا اور سپریم کورٹ کہہ چکی ہےحکومت چیف ایگزیکٹو نہیں پوری کابینہ پرمشتمل ہوتی ہے۔
خط میں کہا گیا آئی جی سندھ پرگورنر سےمزید بات کرنے سے انکار اور سیاسی الزامات لگانا شروع کیے ، وزیر اطلاعات سندھ نےبھی آئی جی پربےبنیاد الزام لگائےاور چارج شیٹ پیش کی، آپ نےآئی جی سندھ اور دیگر پولیس افسران کو سبق سکھانے کی دھمکیاں دیں۔
حلیم عادل شیخ نے کہا سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کےمعاملے کوسیاسی کرتے ہوئے متنازع بنا دیا ، سندھ پولیس کونچلی سطح تک سیاسی بنادیاگیا ہے ، سندھ حکومت اور وفاق کے درمیان معاملےکومشاورت سےحل کیاجائے۔
مزید پڑھیں : کلیم امام کو آئی جی کے عہدے سے ہٹایا جائے، وزیراعلی سندھ کا وزیراعظم کو خط
یاد رہے آئی جی سندھ کی تعیناتی پر حکومت اور سندھ حکومت میں ڈیڈلاک برقرار ہے ، وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ نے وزیراعظم عمران خان کوایک خط لکھا تھا ، خط میں بھیجےگئےپانچوں ناموں میں سےکسی ایک کوآئی جی سندھ مقرر کرنےپراصرار کیا گیا اور کہا گیا تھا کلیم امام کو آئی جی کے عہدے سےہٹایا جائے ، وفاقی کابینہ کا آئی جی پرفیصلہ 1993کےمعاہدے کےخلاف ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر کلیم امام کا رویہ سندھ میں نفرتوں کا سبب بن رہا ہے ، کلیم امام غیر سنجیدہ اور غیرمہذب رویے سےصوبائی حکومت کی توہین کر رہے ہیں، آپ کےمشورے پر ہی آئی جی پولیس کی تبدیلی کا عمل شروع کیا۔
خیال رہے کہ وفاق نے آئی جی سندھ کی تعیناتی کے لئے حکومت سندھ کے دیے گئے نام مسترد کر دیے تھے اور عمران احمر کے بعد ڈاکٹر امیر شیخ کا نام دیا تھا ، جب کہ آئی جی کلیم امام نے عمران یعقوب کا نام تجویز کیا تھا۔ دوسری طرف سندھ حکومت کا مشتاق مہر، غلام قادر تھیبو اور کامران فضل کے ناموں پر اصرار ہے۔
وفاق نے سندھ حکومت کودو ٹوک پیغام دیا ہے کہ گورنر عمران اسماعیل سے مشاورت تک آئی جی تبدیل نہیں ہوگا۔