لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل غیر اخلاقی حرکت کے معاملے پر اپنے بھائی کے دفاع میں آگئے۔
نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کامران اکمل نے کہا کہ جس طرح سے معاملے کو پیش کیا گیا اس طرح نہیں ہوا ہوگا، میرے خیال میں ایسا کچھ نہیں ہوا جیسا کہ بتایا جا رہا ہے، بالفرض ایسا ہوا بھی ہے تو تمام فریقین کو طلب کرکے معاملے کا حل نکالا جا سکتا ہے۔
کامران اکمل نے کہا کہ معاملہ غلط فہمی کا نتیجہ ہے مجھے یقین ہے کہ ایسا نہیں ہوا ہوگا، ٹرینر اور عمر اکمل آپس میں دوست ہیں وہ دونوں ایک ہی اسکول میں پڑھے ہیں، ہاں اگر ثابت ہو جاتا ہے کہ کسی کے ساتھ غلط ہوا تو عمراکمل معذرت کر لیں گے لیکن میرا خیال ہے کہ عمراکمل نے وہ کچھ کیا وہ جان بوجھ کر نہیں کیا ہوگا۔
38سالہ کامران اکمل نے دعویٰ کیا کہ اگر کوئی کھلاڑی مطلوبہ فٹنس معیار پر پورا نہیں اترتا تو یہ ٹرینر کا فرض ہے کہ وہ پلیئر کی مدد کرے۔
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی کرکٹر عمر اکمل کے فٹنس ٹیسٹ کے دوران کپڑے اتار کر عجیب حرکت کرنے کا نوٹس لیا تھا۔
عمر اکمل فٹنس ٹیسٹ میں ناکام ہوئے تو انہوں نے اپنے کپڑے اتارتے ہوئے کہا کہ دیکھ لیں چربی کہاں ہے؟عمر اکمل کی اس حرکت کے دوران نیشنل کرکٹ اکیڈمی اور پاکستان ٹیم مینجمنٹ کے اسٹاف بھی موجود تھے۔