سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے ، کشمیرمیڈیا سروس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے 6 ماہ میں65کشمیریوں کوشہیدکیاگیا جبکہ 922کشمیری زخمی ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل لاک ڈاؤن کوایک سوچھیاسی روزہوگئے ہیں، انٹرنیٹ اورموبائل سروس معطل ہے اور تعلیمی ادارے ویران اورکاروباری مراکز کا شٹرڈاؤن ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسزنےچھ ماہ کے محاصرے میں 65 کشمیری نوجوانوں کوشہید کیا جبکہ پیلیٹ گن کے چھروں اور فائرنگ سے 922کشمیری زخمی ہوئے۔
بھارتی فوج نے نام نہادسرچ آپریشن کی آڑمیں چادراورچاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے 42 خواتین کی عصمت دری کی اوردرجنوں خواتین کوہراساں کیا جبکہ کشمیریوں کومسلسل 19 ہفتوں سے سری نگرکی جامع مسجد میں نمازجمعہ ادا نہیں کرنے دی گئی۔
مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں لوگ ڈپریشن کا شکار ہو گئے: بی بی سی رپورٹ
گذشتہ روز برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنے رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ مسلسل لاک ڈاؤن اور کرفیو کے شکار مقبوضہ کشمیر میں لوگ مایوسی اور ڈپریشن کا شکار ہو گئے ہیں، پلواما میں ڈپریشن کے مریضوں میں 150 فی صد اضافہ ہو گیا ہے۔
بی بی سی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سری نگر میں بھی ذہنی مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، کشمیریوں میں زیادہ خوف بھارتی فوج کی جانب سے حراست میں لینے کا ہے، کشمیریوں کا کہنا ہے کہ وہ خواب میں بھی بھارتی فوجیوں کے سوالوں کا جواب دے رہے ہوتے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی اس رپورٹ سے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی تشویش ناک صورت حال سامنے آتی ہے، 185 دنوں سے انھیں بھارتی فوج نے محصور کر کے رکھا ہوا ہے، ان کی معمولی کی زندگی بڑی حد تک معطل پڑی ہوئی ہے جس سے کشمیریوں کی ذہنی صحت پر نہایت برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔