پی آئی اے انتظامیہ کے حالیہ اقدامات، کس کو اور کیوں تکلیف ہوئی؟ پروگرام ’پاور پلے‘ میں انکشاف

اسلام آباد: پی آئی اے انتظامیہ کے حالیہ اقدامات پر کس کو اور کیوں تکلیف ہوئی، اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں انکشافات سامنے آگئے۔

تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں انکشاف ہوا ہے کہ ماضی میں پی آئی اے میں جعلی بھرتیوں پر سیاسی پشت پناہی حاصل تھی، دستاویزات کے مطابق ماضی میں جعلی ڈگری پر 150 افراد پی آئی اے میں نوکری کررہے تھے، ایسے لوگوں کی کچھ سیاسی جماعتیں پشت پناہی کررہی تھیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ افراد کے خلاف کارروائی کی گئی تو سیاسی جماعتوں نے کہا ہمیں ایکشن قبول نہیں ہے، پی آئی اے میں جعلی بلنگ کی گئی، جعلی بل بنا کر کروڑوں روپے وصول کیے جاتے رہے۔

دستاویزات کے مطابق اسپتال، پیٹرول، گاڑیوں، ادویات کی مد میں جعلی بل پر رقم لی گئی، پی آئی اے کے جعلی میڈیکل بلز بااثر لوگوں کو دئیے جاتے تھے، اے جی آفس کے لوگوں کو بھی غیرقانونی بلز دئیے جارہے تھے۔

دستاویزات کے مطابق 15 جولائی 2019 کو ایوانکس سلوشنز نے 702 ملین کی بڈ دی، ان فلائٹ انٹرٹینمنٹ سسٹم کے لیے ایوانکس سلوشنز کو تاحال ادائیگی نہیں کی گئی، اس بڈ کا فائدہ یہ تھا کہ پی آئی اے اپنا ان فلائٹ سسٹم بنائے گا۔

رپورٹ کے مطابق ایوانکس سلوشنز کی بڈ سے پی آئی اے سسٹم کے کانٹینٹ کو خود اپ ڈیٹ کرسکے گا، پی آئی اے کے پاس غیرملکی سلوشنز کی سہولت بھی حاصل ہوجائے گی، ونگ کمانڈر خواجہ معیز الدین ایوانکس سلوشنز کے چیئرمین ہیں، ایوانکس سلوشنز پاک فوج، نیوی فلیٹ کے سلوشنز بناچکی ہے۔

ونگ کمانڈر خواجہ معیز الدین کو پرائیڈ آف پرفارمنس بھی ملا ہوا ہے، چیف آف ایئر اسٹاف نے ونگ کمانڈر خواجہ معیز الدین کو تعریفی لیٹر بھی دیا، اسی سسٹم نے پی اے ایف کے میراج طیاروں کو موڈیفائی کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی طیاروں کو مار گرانے میں ان ہی طیاروں کے ہتھیار استعمال ہوئے، پی اے ایف کے متعدد پلیٹ فارم پر ایوانکس سلوشنز بنائے گئے، اے اے آر کی جانب سے 4 گنا زائد 2785 ملین کی بولی دی گئی تھی۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایوانکس سلوشنز نے سب سے کم بولی دی جس کو ٹھیکہ دیا گیا، ایک مخصوص میڈیا نے معاملہ متنازع بنانے کی کوشش بھی کی۔