وفاقی حکومت نے ایم ڈی پی آئی اے کےخلاف درخواست بدنیتی پر مبنی قرار دے دی

اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ایم ڈی پی آئی اےارشد ملک کےخلاف درخواست بدنیتی پر مبنی قرار دے دی اور کہا ارشدملک کی تعیناتی کےبعدپی آئی اے کے ریونیومیں چوالیس فیصد اضافہ ہوا، جبکہ ان کے دورمیں آپریشنل خسارے میں پچھتر فیصد کمی آئی۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے ایم ڈی پی آئی اے ارشد ملک کےخلاف درخواست پر سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا ، جس میں کہا گیا ایم ڈی پی آئی اے کے خلاف درخواست بدنیتی پر مبنی ہے ، ارشد ملک نے غیر قانونی کاموں کے خلاف سخت ایکشن لیے اور جعلی ڈگری اورغیرقانونی تقرری والوں کےخلاف بھی کارروائی کی۔

جواب میں کہا گیا ارشدملک کی تعیناتی کےبعدپی آئی اے کے ریونیومیں چوالیس فیصد اضافہ ہوا، جبکہ ان کے دورمیں آپریشنل خسارے میں پچھتر فیصد کمی آئی۔

حکومت کی جانب سے بتایاگیاہےارشدمحمودنےکامرہ میں ڈپٹی چیئرمین کی خدمات انجام دیں ، انھوں نےجے ایف تھنڈر بنانے، مارکیٹنگ اور فروخت کی ذمے نبھائی، بطور ڈپٹی چیئرمین ارشدمحمود کے دورمیں کامرہ میں ریکارڈ سولہ تھنڈرطیارے بنائےگئے، جبکہ انھوں نے بطور چیئرمین جے ایف تھنڈر بلاک تین بھی بنایا۔

حکومتی جواب میں مزید کہاگیاہے ارشد ملک کی تعیناتی کی منظوری وفاقی کابینہ نے دی، تقرری طے کردہ پیرا میٹرز کے مطابق ہوئی، ارشد ملک کو فنانس، کنٹریکٹنگ، ایچ آرسمیت تمام شعبوں میں تجربہ حاصل ہے، اُن کے آنے سے پی آئی اے کے مسائل میں کمی آئی۔