مذہبی ہم آہنگی تعلیم کے ذریعے گراس روٹ لیول سے پروان چڑھائی جائے: امریکی مشیر

کراچی: امریکی خصوصی مشیر برائے مذہبی اقلیتی امور ناکس ٹیمس نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا اقلیتوں کے تحفظ اور مختلف مذاہب کے مابین ہم آہنگی کو فروغ دے رہے ہیں، مذہبی ہم آہنگی تعلیم کے ذریعے گراس روٹ لیول سے پروان چڑھانے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے کلیہ معارف اسلامیہ کے دورے کے موقع پر جامعہ کراچی میں موجود مختلف ممالک اور پاکستان کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے مذہبی اسکالرز اور طلبہ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انھوں نے کہا کہ امریکا مذہبی حقوق کے لیے ہمیشہ آواز بلند کرتا رہا ہے، امریکا میں مقیم مسلم کمیونٹی امریکی سسٹم کا جز ہے اور ملک کی ترقی میں کردار ادا کر رہی ہے، اگر کسی اسکول میں طالبات کو حجاب سے منع کیا جاتا ہے تو ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس شکایت پر قانونی کارروائی کرتا ہے۔

ناکس ٹیمس نے قائد اعظم محمد علی جناح کی 1947 کی تقریر کا حوالہ بھی دیا، کہا قائد اعظم نے قوم کو مخاطب کر کے کہا تھا کہ ملک میں رہنے والے تمام لوگوں کو ان کے مذہب کے مطابق آزادانہ عبادت کی ادائیگی کی اجازت ہے۔

جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ دنیا کی خوب صورتی کا راز مختلف رنگ، نسل، زبان، عقائد اور خیالات کے تنوع میں ہے، عدم برداشت اور تشدد کے رجحانات کو ختم کرنے کے لیے سب سے پہلے اپنی سوچ کو امن کے اصولوں کے مطابق ڈھالنا ہوگا۔

دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ کہ دنیا میں مثبت تبدیلیوں اور دیرپا امن قائم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم مکالمے کے کلچر کو فروغ دیں اور اس کے ساتھ ساتھ ہمیں دوسروں کی رائے کو سننے، سمجھنے اور قبول کرنے کی بھی ضرورت ہے۔