کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان نے احتجاج کے دوران گرفتار ہونے والے طلبہ کی فوری رہائی کا حکم جاری کرتے ہوئے ایس پی سٹی کو عہدے سے ہٹادیا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنے والے طلبہ کی گرفتاری کا حکم میں نے نہیں دیا۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس اور طلبہ میں جھگڑا ہوا جس کے بعد گرفتاریاں کی گئیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ میں نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ گرفتار ہونے والے طلبہ کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ جام کمال کا کہنا تھا کہ طلبہ کو گرفتار کرنے پر ایس پی سٹی کو فوری طور عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
No students arrest was ordered by the Government…it was a quarrel among police and students in which police acted and arrested
Immediately police was ordered to release the students. pic.twitter.com/ziAnRXwpym
— Jam Kamal Khan (@jam_kamal) June 24, 2020
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ طالبات سے بدسلوکی کرنے والی لیڈی کانسٹیبل کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
یاد رہے کہ آج بلوچستان کے دارالحکومت میں طلبہ نے آن لائن کلاسز کے خلاف احتجاج کیا، جس پر پولیس نے مظاہرین کے خلاف ایکشن لیا اور درجنوں طلبہ و طالبات کو حراست میں لیا۔
SP City is removed from his post and appropriate action shall also taken against lady constable for this mis handling.
— Jam Kamal Khan (@jam_kamal) June 24, 2020
پولیس حکام کے مطابق صوبے بھر میں کرونا کی روک تھام کے لیے حکومت نے عوامی اجتماعات پر پابندی عائد اور دفعہ 144 نافذ کی ہوئی ہے، مظاہرین کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا۔