پی ایس ایل 6 کے خطرناک بولرز

ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 6 کے ابتدائی 14 میچز نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے، جہاں ‏ہونے والے سنسنی خیز مقابلوں نے شائقین کرکٹ کو خوب محظوظ کیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ‏ان 14 میں سے ابتدائی 13 میچز میں پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم نے کامیابی حاصل کی۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا گیاکراچی لیگ کاواحد اور آخری میچ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے دوسری ‏بیٹنگ کرنے کے باوجود اپنے نام کیا تھا۔سرفراز احمد کی قیادت میں میدان میں اترنے والی کوئٹہ ‏گلیڈی ایٹرزکی ٹیم نے 3 مارچ کو ملتان سلطانز کے خلاف میچ میں 22 رنز سے کامیابی حاصل کی ‏تھی۔

لیگ کے پوائنٹس ٹیبل پر نظرڈالی جائے تو فی الحال ٹورنامنٹ میں شریک 6 میں سے 4 ٹیمیں ایسی ‏ہیں کہ جو 6،6 پوائنٹس کے ساتھ ٹیبل پر ابتدائی 4 پوزیشنز پر موجود ہیں۔لیگ کے چھٹے ایڈیشن ‏کے بقیہ میچز شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم ابوظہبی میں کھیلے جائیں گے۔

پشاور زلمی کے فاسٹ باؤلر ثاقب محمود ایونٹ کے پانچ میچز میں 12.08 کی اوسط اور 7.98 کے ‏اکانومی ریٹ کے ساتھ کُل 12 وکٹیں حاصل کرکے اب تک لیگ کے چھٹے ایڈیشن کے سب سے ‏کامیاب باؤلر ہیں۔انہوں نےٹورنامنٹ کے ایک میچ میں محض 12 رنز کے عوض 3 وکٹیں بھی حاصل ‏کی تھیں۔

اس فہرست میں دوسرا نمبر شاہین شاہ آفریدی کا ہے۔ لاہور قلندرز کے فاسٹ باؤلر اب تک 4 میچز ‏میں 12.55 کی اوسط سے 9 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔ اس دوران 14 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل ‏کرنا ایونٹ کے کسی بھی میچ میں ان کی بہترین باؤلنگ رہی۔

ملتان سلطانز کے نوجوان فاسٹ باؤلر شاہنواز دھانی بھی اب تک ایونٹ میں 9 وکٹیں اپنے نام ‏کرچکے ہیں تاہم اس دوران انہوں نے 4 میچز میں 17 سے زائد کی اوسط دی۔قدرے مہنگے ثابت ‏ہونے والے فاسٹ باؤلر کی ٹورنامنٹ کے کسی میچ میں سب سے بہترین باؤلنگ 44 رنز کے عوض 3 ‏وکٹیں حاصل کرنا رہا۔

ٹورنامنٹ میں اب تک صرف ایک مرتبہ ایسا موقع آیا کہ جہاں کسی باؤلر نے ایک اننگز میں 4 ‏وکٹیں اپنے نام کیں۔ پشاور زلمی کے کپتان اور فاسٹ باؤلر وہاب ریاض کا یہ باؤلنگ اسپیل اسلام آباد ‏یونائیٹڈ کے خلاف تھا، جب انہوں نے 17 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔