عثمان کاکڑ کی موت کی تحقیقات کیلیے جوڈیشل کمیشن قائم

بلوچستان حکومت نے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیئر رہنما اور سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی ‏موت کی جوڈیشل تحقیقات کے لیے کمیشن قائم کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت نے شتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیئر رہنما عثمان کاکڑ ‏کی موت کی جوڈیشل تحقیقات کا فیصلہ کرتےہوئے بلوچستان ہائیکورٹ کے 2ججزکی سربراہی میں ‏تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی۔

دو رکنی کمیشن کی سربراہی ہائیکورٹ کےجسٹس نعیم اختر افغان کریں گے جب کہ جسٹس نذیر ‏احمد لانگو جوڈیشل کمیشن کے رکن ہوں گے۔

محکمہ داخلہ بلوچستان کا کہنا ہے کہ کمیشن30 دن کے اندر عثمان کاکڑ کی موت سے متعلق ‏رپورٹ پیش کرے گا۔
محکمہ داخلہ بلوچستان جوڈیشل کمیشن کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

یاد رہے پشتونخواہ میپ کے سابق سینیٹر عثمان کاکڑ سرپرچوٹ لگنےسےشدیدزخمی ہوئے، جس ‏کے بعد انھیں کوئٹہ سے کراچی کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ 21 جون کو انتقال کرگئے ‏تھے۔

بعد ازاں مرحوم عثمان کاکڑ کے بیٹے نے والد کے قتل کا شبہ ظاہر کیا تھا ، بیٹے خوش حال خان ‏نے دعویٰ کیا تھا کہ میرے والد کو قتل کیا گیا ہے، واقعے کے وقت والدگھر میں اکیلے تھے، لگتا ‏ہے ان پر ایک سے زیادہ افراد نے حملہ کیا ہے۔

عثمان کاکڑ کی لاش کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں وجہ موت طبعی قرار دے دی گئی تھی ، ‏ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ لاش پر کسی تشدد یا جسمانی زخم کے نشانات نہیں ہیں، سابق ‏سینیٹر کی موت کی وجہ برین ہیمبرج سے ہوئی۔