ٹرمپ کا سوشل میڈیا ویب سائٹس کیخلاف بڑا اعلان

سابق امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے سوشل میڈیا ویب سائٹس کے خلاف قانونی جنگ کا آغاز کر دیا ‏ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈٹرمپ نے فیس بک، ٹویٹر اور گوگل کے خلاف قانونی ‏چارہ جوئی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اکاؤنٹس معطلی پر وہ ان سوشل ایپس کے خلاف مقدمہ ‏کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ فیس بک کے سی ای او مارک زکربرگ اور ٹوئٹر کے سی ای او جیک ڈورسی ‏کے خلاف عدالت جائیں گے۔

معروف سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارمز فیس بک اور انسٹاگرام کی انتظامیہ نے اشتعال انگیز ‏پوسٹوں اور پارلیمنٹ حملے کے تناظر میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اکاؤنٹس دو سال ‏کےلیے معطل کردئیے تھے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس نے اکاؤنٹس کی دو سالہ معطلی پر ٹرمپ نے بانی فیس بک مارک ‏زکر برگ پر شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ صدر منتخب ہونے کی صورت میں بانی ‏فیس بک کو وائٹ ہاؤس کھانے پر مدعو نہیں کروں گا۔
فیس بک اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ ’امریکا کے سابق صدر کا اکاؤنٹ جنوری میں قواعد و ضوابط ‏کی خلاف ورزی پر عارضی بند کیا گیا تھا مگر اب جائزہ لینے کے بعد دو سال کی پابندی عائد کرنے ‏کا فیصلہ کیا ہے‘۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’ٹرمپ کے فیس بک پر غیر ضروری اور متشدد بیانات کی وجہ سے ‏کیپٹل ہل میں افسوسناک واقعہ پیش آیا‘۔

فیس بک کے نائب صدر نے کہا کہ ’ٹرمپ پر عائد ہونے والی پابندی ختم کرنے سے نقصِ امن کو ‏خطرہ ہے، ماہرین نے جائزہ لینے کے بعد اکاؤنٹ معطل رکھنے کی سفارش کی، جس پر کمپنی نے ‏عمل کیا ہے‘۔