‏’افغانستان میں متحارب گروپس کو ہم نے دہشتگرد نہیں مجاہدین ماناہے‘‏

جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ افغانستان میں کئی دہائیوں ‏سے جنگ جاری ہے امریکا کو آخر میں یہاں سےبھاگناپڑا افغانستان میں متحارب گروپس کوہم نے ‏دہشتگرد نہیں بلکہ مجاہدین ماناہے۔

جنوبی وزیرستان میں پیغام امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ‏‏14ملین مارچ اور ایک آزادی مارچ سےاپنی حیثیت تسلیم کرائی دھاندلی سےمسائل حل نہیں ‏ہوتےبلکہ بڑھتےہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران حکومت نےفیٹف کےکہنےپرقانون سازی کی،ملک گروی رکھا، امریکاسی ‏پیک کے خاتمے اورچین سےدوستی کاخواہاں ہے نااہل حکومت امریکا کی خواہش پوری کررہی ہے ‏چینی سفیر ہنستا تھا کیسی حکومت ہےبڑےپروجیکٹ کےبجائےمرغیاں مانگتی ہے۔

فضل الرحمان نے کہا کہ ہماراافغانستان کامؤقف پہلےبھی اصولی تھااور اب بھی ہے، امریکا کے ‏کہنے پر کسی پڑوسی کودہشت گردنہیں کہہ سکتے، افغانستان میں کئی دہائیوں سے جنگ جاری ‏ہے امریکا کو آخر میں یہاں سے بھاگنا پڑا افغانستان میں متحارب گروپس کوہم نے دہشتگرد نہیں ‏بلکہ مجاہدین ماناہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 90دن میں کرپشن ختم کرنےوالاکرپشن کابادشاہ بن گیاہے مہنگائی نےعام ‏آدمی کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ہفتہ وار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھائی جارہی ہیں پاکستان ‏میں دھاندلی زدہ حکومت تسلیم کی نہ آزادکشمیر میں کریں گے۔