پاکستان ریڈ لسٹ میں‌ برقرار، برطانوی رکن پارلیمنٹ بھی حکومتی فیصلے پر حیران

اسلام آباد / لندن: برطانوی رکن پارلیمنٹ افضل خان نے بھارت کو ریڈ لسٹ سے نکالنے اور پاکستان کو برقرار رکھنے پر حیرانی کا اظہار کیا ہے۔

اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے مین گفتگو کرتے ہوئے افضل خان نے کہا کہ ’ کرونا کی بھارتی قسم سے برطانیہ کو زیادہ نقصان ہوا، برطانیہ میں بھی انڈین ڈیلٹا ویرینٹ زیادہ پھیلا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اس صورت حال کے باوجود بھارت کو ریڈ لسٹ سے نکالنے کے حکومتی فیصلے پر حیرت ہوئی‘۔

افضل خان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کا نام ریڈلسٹ میں کس بنیاد پر برقرار رکھا گیا، اس کی حکام نے تاحال کوئی وضاحت نہیں کی، اس سے پہلے بھی ریڈلسٹ میں شامل نہی کیا گیا تھا، جس پر عوام نے حکومت پر دباؤ ڈالا تو پھر انہیں یہ فیصلہ کرنا پڑا‘۔

مزید پڑھیں: برطانوی ریڈ لسٹ : آن لائن پٹیشن پر ایک لاکھ سے زائد پاکستانیوں کے الیکٹرانک دستخط

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ سے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالے جانے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا

اسے بھی پڑھیں: برطانوی ممبر پارلیمنٹ ناز شاہ نے ریڈ لسٹ پر سوالات اٹھا دیے

برطانوی رکن پارلیمنٹ کا مزید کہنا تھا کہ ’اب دوبارہ برطانوی حکومت نے بھارت کو ریڈ لسٹ سےنکال دیا ہے، جس پر عوام بہت زیادہ خوفزدہ اور حیران ہیں‘۔

یاد رہے کہ بھارت نے کرونا کی روک تھام کے لیے مختلف ممالک کو تین درجات ’ریڈ، امبر اور گرین‘ میں تقسیم کیا ہے، جسے ٹریفک لائٹ سسٹم کا نام دیا جاتا ہے۔

برطانوی حکومت نے گزشتہ روز اس فہرست میں کچھ ردوبدل کیا، جس میں مختلف ممالک کے درجے کو تبدیل کیا گیا، حیران کن طور پر برطانیہ نے بھارت کو ریڈ سے امبر لسٹ میں ڈال دیا۔