اسلام آباد : عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کے جوڈیشل ریمانڈ میں 23اگست تک توسیع کردی۔ ملزمان کو روبکار کے ذریعے حاضری لگائے جانے کے بعد عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ ملزم ظاہر جعفر کے والدین ذاکر جعفر اور عصمت آدم جی کو اسلام آباد کچہری میں بخشی خانے لایا گیا جہاں جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزمان کی روبکار کے ذریعے حاضری لگائی جس کے بعدوفاقی پولیس بخشی خانہ سے ہی ملزمان کو لے کر اڈیالہ جیل واپس روانہ ہوگئی۔
خیال رہے کہ سابق سفیر کی بیٹی نور مقد م کے قتل کیس میں وفاقی پولیس نے امجد نامی تھراپی ورکر کابھی بیان ریکارڈ کرلیا ہے او ر بیان کے پیش نظر مقدمے میں ایک اور نئی دفعہ شامل کرلی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق امجد کا کہنا ہے کہ ملزم ظاہر جعفر کے والد نے اطلاع دی کہ ظاہر کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے ، جس کے بعد میں اپنے چار ساتھیوں کے ہمراہ ظاہر کے گھر پہنچا تھا مگر وہا ں پہنچنے پر ملزم ظاہر جعفرمجھ پر حملہ آور ہوا پہلے پستول سے کوشش کی اور جب گولی نہ چلی تو ملزم نے چھری سے وار کیا جو کہ میرے پیٹ میں لگی جس سے زخمی ہوگیا تھا۔