وفاقی حکومت کا 6 پاور پلانٹس بند کرنے کا فیصلہ

وزارت توانائی نے ایوان کو بتایا ہے کہ وفاقی حکومت نے 6 پاور پلانٹس کی بندش کافیصلہ کر لیا ‏ہے۔

قومی اسمبلی کے وقفہ سوالات میں وفاقی وزیرحماد اظہر نے کہا کہ ملک میں بجلی کا کوئی ‏شارٹ فال نہیں جن علاقوں میں زیادہ بجلی چوری ہورہی ہےوہاں لوڈشیڈنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرانسمیشن ایشوزکی وجہ سےبھی بعض علاقوں میں مسائل درپیش ہیں 2سے3سال ‏میں 4ہزار میگاواٹ ٹرانسمیشن کیپسٹی کوبڑھایاگیا اگلےایک سال میں3ہزارٹرانسمیشن کیپسٹی ‏کوبڑھائیں گے۔

وزارت توانائی نے جواب دیا کہ وفاقی حکومت نے 6 پاور پلانٹس کی بندش کافیصلہ کر لیا ہے بند ‏کئے جانے والے 6 پاور پلانٹس سے1796میگا واٹ بجلی کی کمی ہوگی، لاکھڑا،کوٹری پاورپلانٹس ‏نیپراسےلائنسنس منسوخی پرغیرفعال ہیں۔

وزارت نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے 3 ہزار میگا واٹ بجلی کی پیداوار میں اضافہ کیا ہے۔

وزارت سائنس وٹیکنالوجی نے قومی اسمبلی اجلاس میں جواب دیا کہ 2020اور 2021 میں 28 ‏شہروں کا پانی تجزیے میں غیرمحفوظ پایاگیا جب کہ ملک کے29 شہروں کا پانی محفوظ پایا گیا، ‏بہاولپور کا پانی 76 فیصد غیرمحفوظ پایاگیا ہے۔

جواب میں کہا گیا ہے کہ پانی میں آرسینک کی موجودگی سےمثانہ اور پھیپھڑوں کاکینسرہوسکتاہے، ‏آرسینک جلد کا رنگ خراب کرنے اور زخم بننےکاسبب بن رہاہے۔