لاہور : پنجاب میں بچوں کے اغواء کی وارداتوں میں ملوث گرفتار ملزمان نے ہولناک انکشاف کیا ہے، بچوں کی فروخت کے حوالے سے دیئے گئےبیان پولیس حکام میں کھلبلی مچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز لاہور کے علاقے شاہدرہ مصطفیٰ ٹاؤن میں ایک بچی کے اغوا کا واقعہ پیش آیا تھا جسے پولیس نے 9 گھنٹے بعد بازیاب کرالیا۔
صحافیوں کو پولیس حکام نے بتایا کہ مقامی شہری سہیل کی بیٹی کو ان کے محلہ کے رہائشی دلاور نامی شخص نے اغوا کیا تھا ملزم کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شلوار قمیض میں ملبوس ملزم بچی کو چیز دلانے کے بہانے ورغلا کر ساتھ لے جارہا ہے لیکن وہ بچی کو کہاں لے کر جاتا ہے ابھی واضح نہیں ہوا۔
تفتیش کے دوران پولیس کو ملزم کے موبائل فون کی گیلری سے محلے کے دیگر بچوں کی تصاویر بھی ملی ہوئی، جنہیں بعد میں اغواء کیا جانا تھا۔
پولیس افسران کا کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ اغوا کار بچی کو خواجہ سرا کے ہاتھوں بیچنے لے گیا تھا اور یہ ملزمان بچوں کو اغواء کرکے خواجہ سراؤں کو فروخت کردیتے ہیں۔
پولیس کے مطابق ملزم سے ابھی تفتیش جاری ہے، محلے داروں کا کہنا ہے کہ اغوا کاروں کا گروہ 3 افراد پر مشتمل ہے جو بچوں کو چیز دلانے کے بہانے اغوا کرتے ہیں۔