صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 1.2 ارب روپے کے جعلی انوائس سکینڈل میں ایف بی آر درخواستیں مسترد کر دیں۔
ایف بی آر نے وفاقی ٹیکس محتسب کے سو موٹو کیسز میں فیصلے کے خلاف صدر مملکت کو اپیل کر رکھی تھی۔اسکینڈل میں ایف بی آر حکام نے جھوٹے دعویداروں کو جزوی يا مکمل طور پر سیلز ٹیکس ریفنڈ ادا کئے تھے۔
فیلڈ فارمیشن کو ریڈ الرٹ جاری کیے جانے کے باوجود ملوث حکام کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔
وفاقی ٹیکس محتسب نے واقعے پر سو موٹو نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کا تعین کرنے اور تادیبی کارروائی شروع کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔
ایف بی آر نے صدر مملکت کے احکامات اور وفاقی ٹیکس محتسب کی سفارشات پر 130 جعلی ریفنڈ کیسز سے نمٹنے کیلئے 6 انکوائری کمیٹیاں تشکیل دیں۔
انکوائری کمیٹیوں نے ذمے داران کا تعین کرنے کے ساتھ ساتھ چارج شیٹ کا مسودہ 30 دنوں میں پیش کرنا تھا۔
صدر مملکت نے ایف بی آر کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے ماہانہ عمل درآمد رپورٹ وفاقی محتسب کو پیش کرنے کا حکم بھی دے دیا۔
صدر ڈاکٹر عارف علوی نے ملزمان کو شنوائی کا حق دینے اور انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی بھی ہدایت کی۔