ریاض: سعودی عرب میں کیے جانے والے ایک سروے میں سعودی نوجوانوں کے امریکا کے بارے میں خیالات سامنے آئے ہیں۔
سعودی ویب سائٹ کے مطابق مملکت میں کیے جانے والے سروے میں 90 فیصد سے زائد سعودی نوجوانوں نے اس خیال کا اظہار کیا کہ امریکا سعودی عرب کا اتحادی ہے۔
عرب نوجوانوں کے سالانہ پروگرام بی سی ڈبلیو کی صدائے بازگشت نے اپنے تیرہویں ایڈیشن میں کہا ہے کہ تقریباً 92 فیصد سعودی نوجوانوں کا خیال ہے کہ امریکا، مملکت کا اتحادی ہے۔
59 فیصد کا خیال ہے کہ امریکا طاقتور اتحادی ہے اور 33 فیصد سمجھتے ہیں کہ اتحادی جیسا ملک ہے۔
سنہ 2020 سے ایسے سعودی نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جو امریکا کو مملکت کا اتحادی مانتے ہیں، اس وقت ایسا خیال رکھنے والوں کی شرح 87 فیصد تھی۔
2019 میں امریکا کو اتحادی ماننے والے نوجوانوں کی تعداد 70 فیصد اور 2018 میں امریکا کو اتحادی ملک سمجھنے والوں کی تعداد 50 فیصد تھی۔
ایک تہائی فیصد سے زیادہ سعودی نوجوان سمجھتے ہیں کہ غیر عرب ممالک میں سے عرب دنیا پر سب سے زیادہ اثر و رسوخ رکھنے والا ملک امریکا ہے، ایسا ماننے والوں کی تعداد 36 فیصد ہے جبکہ 43 فیصد سے زیادہ سعودی نوجوانوں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب خطے میں سب سے زیادہ اثر و نفوذ رکھنے والا ملک ہے۔
ایسے سعودی نوجوانوں کی شرح 63 فیصد کے لگ بھگ ہے جو یقین رکھتے ہیں کہ جو بائیڈن کے عہد میں امریکا کے ساتھ مملکت کے تعلقات بہتر ہوجائیں گے، 37 فیصد کا خیال ہے کہ جیسے تعلقات ہیں ویسے ہی رہیں گے۔
تمام سعودی نوجوان محسوس کرتے ہیں کہ ان کا ملک صحیح سمت میں چل رہا ہے، ایسی سوچ رکھنے والوں کی تعداد 97 فیصد سے زیادہ ہے جبکہ 82 فیصد کہہ رہے ہیں کہ وہ بہتر دن کے منتظر ہیں۔