‘ حمزہ شہباز کے اختیارات محدود، پولیس کو غیر قانونی احکامات نہیں دے سکتے ‘

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے کہا ہے کہ حمزہ شہباز کے اختیارات محدود، پولیس کو غیر قانونی احکامات نہیں دے سکتے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کے خلاف پی ٹی آئی اور ق لیگ کی درخواست پر سپریم کورٹ کے عبوری فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج عدالت نے حمزہ شہباز کو یکم جولائی والے اسٹیٹس پر ڈال دیا ہے۔ عدالت نے انہیں ٹرسٹی مقررکیا ہے۔ وہ اب عبوری وزیراعلیٰ پنجاب ہونگے۔ عدالت کے اس فیصلے کے بعد حمزہ شہباز کے اختیارات محدود ہوں گے اور وہ پولیس کو غیر قانونی احکامات نہیں دے سکتے۔

فرخ حبیب نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو غلط تشریح کے طور پر پیش کیا۔ آرٹیکل 63 اے میں پارلیمانی لیڈر کا ذکر کیا گیا۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو پارلیمانی لیڈر اور پارٹی سربراہ پر وضاحت کرنی ہے، جس کے جواب کی تیاری کے لیے انہوں نے عدالت سے وقت مانگا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکرنے مینڈیٹ کی چوری کے دوران کٹھ پتلی کا کردار ادا کیا۔ ہمیں معلوم ہے کہ ان کی ڈوریں کہاں سے چلائی جارہی تھیں۔ انشااللہ بہت جلد پرویز الہٰی پنجاب کے آئینی اور قانونی وزیراعلیٰ ہونگے۔

ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری عوام پر بھاری نہیں بلکہ لوٹوں اور چوروں کیلیے بھاری ہے۔ وہ تو ایک بیماری ہے جو عوام کو تکلیف دیتا ہے۔ سرپرائز تو چوروں کو ملا ہے۔ انہیں لگ رہا تھا کہ عوام باہر نہیں نکلیں گے۔

فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ ہم اس وقت سب سے بڑی عدالت کے باہر کھڑے ہیں۔ کیس اوپن اینڈ شٹ ہے۔ ان کے وکیل دفاع نہیں کرسکے۔ ہمارا اعتماد عدالتوں پر ہے اسی لیے ہم یہاں اپنی درخواست لے کر آئےہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یکم جولائی کا عدالتی اسٹیٹس بحال، حمزہ شہباز پھرعبوری وزیراعلیٰ بن گئے

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے حمزہ شہباز کا یکم جولائی کا اسٹیٹس دوبارہ بحال کردیا ہے جس کے بعد وہ دوبارہ عبوری وزیراعلیٰ بن گئے ہیں۔