سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ہر چیز ٹھیک ہو گئی تھی اور یقین تھا کہ اب حکومت مجھے نہیں نکالے گی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا اپنی ہی حکومت سے وزارت خزانہ واپس لیے جانے کا شکوہ ان جملوں کے ساتھ کر دیا کہ ہر چیز ٹھیک ہوگئی تھی اور یقین تھا کہ اب حکومت مجھے نہیں نکالے گی۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ حکومت نے پٹرولیم لیوی نہ بڑھانے کا فیصلہ آئی ایم ایف کی منظوری کے بغیرکیا، آئی ایم ایف کو خدشہ تھا کہ یہ پیسے ملنے کے بعد لیوی نہیں بڑھائیں گے لیکن میں نے ان کو یقین دلایا تھا کہ ہر ماہ اضافہ کریں گے تاہم اس بارحکومت نے لیوی نہیں بڑھائی۔
سابق وزیر خزانہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اعظم شہبازشریف نے مجھ سے کہا تھا کہ آئی ایم ایف سے پٹرولیم قیمتیں تین ماہ منجمد رکھنے کی اجازت مانگو، مگر میں نے انکار کر دیا تھا۔
مفتاح اسماعیل نے اپنے دور وزارت کی روداد سناتے ہوئے کہا کہ میرا اپنا کچھ پتا نہیں تھا، روز سن رہا تھا کہ ڈار صاحب آ رہے ہیں، اس کے باوجود وزیراعظم کے بار بار کہنے پر میں آئی ایم ایف کے
ایم ڈی سے پٹرولیم پرائس کو منجمد رکھنے کی درخواست کی مگر اس کا تاحال جواب نہیں آیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر لیوی نہ لگانے کا فیصلہ یکطرفہ طور پر کیا۔