بینکاک: تھائی لینڈ میں ایک ڈے کیئر سینٹر میں فائرنگ سے 24 بچوں سمیت 37 افراد ہلاک ہو گئے تھے، تاہم اس دل دہلا دینے والے واقعے میں ایک 3 سالہ بچی معجزانہ طور پر محفوظ رہی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق تھائی لینڈ میں بچوں کے پری اسکول میں فائرنگ کے واقعے میں معجزانہ طور پر 3 سالہ بچی محفوظ رہی، بچی فائرنگ کے وقت دیگر بچوں کے ساتھ کمبل اوڑھے سو رہی تھی۔
شمالی تھائی لینڈ کی نرسری میں 6 اکتوبر کو فائرنگ کا واقعہ رونما ہوا تھا، پولیس کے مطابق حملہ آور نے ڈے کیئر سینٹر میں فائرنگ اور لوگوں پر چاقو سے حملے کے کچھ دیر بعد اپنی بیوی اور بچے کو بھی مار کر خود کشی کرلی تھی۔
حملہ آور کو ایک سال پہلے پولیس کی نوکری سے برطرف کیا گیا تھا، اس پر نشہ کرنے کا مقدمہ چل رہا تھا۔
رپورٹس کے مطابق تین سالہ بچی پَوینَچ سیپالانگ جمعرات کو فائرنگ کے وقت ایک کمبل اوڑھے سو رہی تھی، لوگ اس بات پر سخت حیران ہوئے ہیں کہ سیپالانگ مکمل طور پر محفوظ رہی ہے، اسے ایک زخم بھی نہیں آیا۔
حملے کے وقت وہ دیوار کی جانب سے رخ کیے سو رہی تھی، اس نے فائرنگ کی آواز بھی نہیں سنی، وہ واقعے سے مکمل طور پر بے خبر رہی۔ لڑکی کی والدہ نے بتایا کہ شاید حملہ آور کو لگا تھا کہ وہ اسے پہلے ہی مار چکا ہے جب کہ وہ سو رہی تھی۔
تھائی لینڈ، سابق پولیس اہلکار نے 23 بچوں سمیت 34 افراد کو گولیوں سے بھون دیا
تھائی لینڈ کے بادشاہ مہا وجیرالونگ کورن نے نانگ بوا لام فو صوبے کے ایک اسپتال میں زندہ بچ جانے والوں اور لواحقین سے ملاقات کی، بادشاہ نے کہا ’میں یہاں آپ کی مدد کے لیے آیا ہوں، جو کچھ ہوا اس کے لیے میں بہت دکھی ہوں، میں آپ کے دکھ، غم میں شریک ہوں۔‘