یو اے ای کا گولڈن اقامہ، ڈاکٹرز اور ٹیچرز کے لیے اہم خبر

امارات نے اقامہ اور ویزوں کا نیا نظام متعارف کرایا ہے جس کے تحت ڈاکٹرز، فارماسسٹس، ٹیچرز اور وکلا جیسے ماہرین کو گولڈن اقامہ جاری کرنے کے لیے ماہانہ تنخواہ 30 ہزار درہم ضروری ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت نے وزارتِ تعلیم و تربیت  اور دیگر اداروں کی سفارش پر مختلف شعبوں  میں ماہرین کے لیے متعارف کرائے گئے گولڈن اقامہ  میں ٹیچرز کو بھی کیٹیگرائز کرلیا ہے اور اس حوالے سے حکومت نے کمپنیز کو تاکید کی ہے کہ  گولڈن اقامہ کے حامل بیرونِ ملک سے آنیوالے ڈاکٹڑز، فارماسسٹ، اساتذہ  اور وکلا جیسے ماہرین کی ماہانہ تنخواہ 30 ہزار درھم ہونا ضروری ہے۔
اماراتی حکام کا کہنا ہے کہ اس پیشکش سے جدید نصابِ تعلیم اور تدریس سے سیکنڈری اور اعلیٰ تعلیم، پیشہ وارانہ تعلیم کے ماہر اساتذہ فائدہ اٹھا سکیں گے، اسی طرح جدید نصاب تعلیم و تدریس کے ماہرین، معذوروں کے ماہرین، بزنس مینجمنٹ کے ماہر، مالیاتی تجزیہ کار، آن لائن کاروبار، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، قانون، سماج و ثقافت کے ماہرین وغیرہ بھی شامل ہیں۔
متحدہ عرب امارات نے اقامہ اور ویزہ کے نئے نظام میں گولڈن اقامہ کے لیے چھ شرائط مقرر کی ہیں جس میں سے ایک شرط امیدوار کی ماہانہ تنخواہ کا کم از کم تیس ہزار درھم ہونا ضروری ہے۔۔اور یہ ہی ٹیچرز کے لیے مقرر کی گئی ہے۔۔
دیگر شرائط میں ملازمت کے موثر معاہدے کے تحت امیدوار کو ورک پرمٹ ملا ہوا ہو، امید وار کی کم از کم تعلیم بی اے یا اس کے مساوی ہونی چاہیے۔ اس کے علاوہ ایسے پیشوں کیلیے جن میں پرمٹ حاصل کرنا ضروری ہوتا ہو، امیدوار کے پاس اس کا پرمٹ ہونا ضروری ہے، ان میں ڈاکٹرز، فارماسسٹ اور ٹیچرز شامل ہیں۔
گولڈن اقامے کے لیے امیدوار کے پاس مکمل ہیلتھ انشورنس ہو جبکہ اس کی فیملی کا بھی میڈیکل انشورنس ہونا چاہیے جب کہ چھٹی شرط یہ ہے کہ امیدوار وزارت افرادی قوت و اماراتائیزیشن کے یہاں مقرر پروفیشنل درجہ بندی کے لحاظ سے معیار پر پورا اترتا ہو۔