عمران خان نااہلی فیصلے میں حکومت کی مرضی سے تبدیلیاں کی جارہی ہیں، فواد چوہدری

فواد چوہدری

اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان نااہلی فیصلے میں حکومت کی مرضی سے تبدیلیاں کی جارہی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کی پولیس کا بڑا حصہ الیکشن کمیشن کے باہر لگادیا گیاہے، کل کا فیصلہ 22 کروڑ عوام کے منہ پر طمانچہ ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بند کمروں کےفیصلوں کا زمانہ گزر گیا ہے، کل ملک کےمقبول ترین لیڈر کو نااہل قرار دیا گیا، الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف کل عوام سڑکوں پر نکلے۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ لوگ قیادت کے کال کے بغیر نکلے، یہ ایک جھلک ہے، پاکستان کے عوام نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ مسترد کر دیا ہے، احتجاج کے لیے سب سے پہلے کوئٹہ کے عوام نکلے۔

انھوں نے بتایا کہ ملک کے ہر حصے میں فیصلے کے خلاف احتجاج کیا گیا، عوام نے ضمنی انتخابات میں اپنا فیصلہ سنا دیا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ابھی تک فیصلہ ریلیز نہیں کیا،الیکشن کمیشن کے پاس فیصلہ ہی نہیں تو سنایا کیسے؟ ممبران کےدستخط نہیں تو ججمنٹ نہیں ہوگی۔

سابق وزیر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے میں حکومت کی مرضی سے تبدیلیاں کی جارہی ہیں ، الیکشن کمیشن کے5 سے 3ارکان کے خلاف ریفرنس دائر ہیں، عدالت ریفرنس پر فیصلہ سنائے۔

پی ٹی اور ن لیگ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ پی پی اور ن لیگ کے فنڈنگ کیس کہاں چلے گئے ہیں، زرداری اور نواز کے توشہ خانہ کیس کہاں چلے گئے، 1100 ارب روپے کا واضح کیس کو ختم کردیا گیا، یہ تمام زیادتیاں عوام دیکھ رہے ہیں، عوام نے ہر الیکشن میں ان زیادتیوں کا بدلہ لیا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمیں انقلاب کی طرف جانا پڑے گا، پاکستان کےعوام آئین کو بچانے کے لیے باہر نکلیں گے، عمران خان کی آواز پر پورا پاکستان اٹھتا ہے۔

رہنما تحریک انصاف نے واضح کیا کہ عمران خان کو سیاست سے باہر کرتے ہیں تو کس کو کمزور کریں گے؟ عمران خان کو سیاست سےمائنس کرنے کا خواب پورا نہیں ہوسکتا۔

انھوں نے بتایا کہ ہماری رائےتھی کہ کل کے احتجاج کو لانگ مارچ میں تبدیل کیاجائے لیکن پارٹی نے فیصلہ کیا لانگ مارچ پرمنظم اور پوری تیاری کے ساتھ جائیں گے، ہم نےلانگ مارچ کا پورا پلان تیار کرلیا ہے کچھ دن میں بتائیں گے۔

الیکشن کمیشن کے فیصلے سے متعلق رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ایک ممبر نے فیصلے پر دستخط نہیں کیے تو اس کی کیا حیثیت ہوگی؟ مضحکہ خیز بات ہے کہ کہہ رہےہیں فیصلے پر ممبر کے دستخط نہیں، الیکشن کمیشن پولیس کو ہٹا کر عوام اور میڈیا کاسامنا کرے۔