اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کی طرف سے کوئٹہ دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنا الارمنگ ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعےکی شدید مذمت کرتے ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی کی طرف سےذمہ داری قبول کرناالارمنگ ہے۔
راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی کا دہشتگردی کرنا اور ذمہ داری بھی قبول کرنا خطے کیلئے خطرناک ہے، دہشت گردی کے واقعات افغانستان کیلئے بھی الارمنگ اورلمحہ فکریہ ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس بات کواس اندازمیں دیکھا جائے کہ یہ دوبارہ سرنہ اٹھالیں، یہ واقعات کےپی میں بھی دوبارہ سامنے آرہے ہیں، ایسانہیں کہ یہ آؤٹ آف کنٹرول چیزجارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کو اپنا کردارمؤثرمیں اداکرنے کی ضرورت ہے ، وفاقی حکومت پورے پاکستان میں تعاون کیلئے حاضر اور تیار ہے، کےپی،بلوچستان میں صوبائی انتظامیہ اس معاملے کو سنجیدہ لے۔
راناثنااللہ نے مزید کہا کہ کے پی میں ایک دومیٹنگ ہوئی اس میں وزیراعلیٰ کواجازت نہ ملی کہ حاضرہوتے، سیاسی طور پر اختلافات چلتے رہتے ہیں مگر ریاست سب سےمقدم ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کےپی کی ذمہ داری ہے ان کو جو مدد درکار ہوہم دینے کو تیار ہیں، وزیراعلیٰ کے پی اس معاملے کو دیکھیں بلکہ ان کا سدباب بھی کریں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ ٹی ٹی پی کے حوالے سے پارلیمنٹری میٹنگ میں بریفنگ ملی تھی، پارلیمنٹ نے انڈوز کیا تھا عسکری قیادت کو اختیاربھی دیا تھا، آئین کےتحت ٹی ٹی پی کے لوگ واپس آناچاہیں توبات ہوسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بات کافی حدتک ہوئی ہےمگرٹی ٹی پی کوئی ایک دھڑے کا نام نہیں، ٹی ٹی پی کے ہرعلاقے میں 2،2دھڑےہیں ، کچھ دھڑے واپس آنا چاہتے ہیں توکچھ لڑنا چاہتے ہیں، جوامن چاہتے ہیں انہیں امن کاراستہ دیناچاہئے۔