الیکشن کی صورتحال پیدا ہوئی تو 2 اسمبلیوں میں ہی الیکشن ہوں گےعام انتخابات نہیں، رانا ثنااللہ

اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کی صورتحال پیدا ہوئی تو 2 اسمبلیوں میں ہی الیکشن ہوں گےعام انتخابات نہیں۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کرتےہوئے کہا کہ ان کی کوشش ہےملک میں افرتفری،انارکی پیداکی جائے تاکہ عدم استحکام آئے، کسی ملک میں سیاسی عدم استحکام ہوگا تو معیشت میں استحکام نہیں آسکتا۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ جب یہ حکومت میں تھےتوانکاایک ہی کام تھا اپوزیشن کو ختم کرنا ہے، یہ اختیار کسی انسان کےبس میں نہیں کہ مخالفین کوصفہ ہستی سے مٹا دے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان میرا نام لیکر کہتا تھا تیار ہو جاؤمیں اسلام آبادآرہاہوں، عمران خان کی ہمت نہیں ہوئی کہ اسلام آبادپر چڑھائی کرے، وہ کہتا تھا کہ مجھے اسلام آباد میں چھپنے کی جگہ نہیں ملےگی، میں نے جواب دیا تمہیں بھاگنے کی جگہ نہیں ملے گی پھر ایساہی ہوا۔

انھوں نے بتایا کہ کہتاتھاراولپنڈی کےچاروں اطراف لوگ ہی لوگ ہونگے، لاس اینجلس کی جعلی ویڈیوٹوئٹ کردی گئی، جب وہ دن آیا تو ہماری بات سچ ثابت ہوگئی، عمران خان شرمندگی تسلیم کرتے اور فساد ایجنڈے پر معذرت کرتا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کو قوم سے معذرت کرکے پارلیمنٹ میں واپس آناچاہیےتھا، ایوان میں واپس آکرسیاستدانوں سےبات چیت کرناچاہئےتھی، ناکامی پرشرمندہ ہوتے،سمت درست کرتے،اب ایک اوربحرانی کیفیت پیداکردی۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتاہے کرپٹ سسٹم سے باہر آگیا ہوں، باہر آگئے ہوتوسینیٹ،جی بی،آزادکشمیر سے بھی باہرنکلو، صدر پاکستان سے بھی کہوکہ اس سسٹم سے باہرآؤ , یہ سسٹم آپ کواقتدارکی کرسی پرنہ بٹھائےتویہ سسٹم غلط ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ آج سناہے20دسمبرسےاستعفیٰ دےگا، اسمبلیاں توڑنےکافیصلہ کرلیا ہے تو پھر20دسمبرکاانتظارکیوں ہے، اس کا مقصد صرف اور صرف عدم استحکام پیداکرنا ہے، یہ چاہتا ہے ملک میں افراتفری پیداہوں ،حالات بگڑجائیں۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ سیاست دان جب آپس میں بیٹھتے ہیں تو ڈیڈ لاک ختم ہو جاتا ہے، فیصلے بھی تبدیل ہو جاتے ہیں مگراس آدمی میں رواداری نہیں ہے، یہ کہتا ہے جو میں کہتا ہوں اب وہ ہونا چاہیے۔

وفاقی وزیر نے دو ٹوک کہا کہ پنجاب،کےپی اسمبلی ٹوٹی توبلوچستان،سندھ میں کوئی الیکشن نہیں ہوگا، پھرنگراں حکومت پنجاب اور کے پی میں ہوگی ، اگریہ جیت جائے گا تو الیکشن ٹھیک ،ہارگیاتودھاندلی ہوئی ہے، یہ ایسا انسان ہےکہ یہ ملک وقوم کوکسی حادثے سے دو چار کردے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کوشش کرینگے کہ اسمبلیاں توڑنےکےعمل میں معاون نہ ہوں، الیکشن بائیکاٹ ،اسمبلیاں توڑناکسی سیاسی جماعت کیلئے سود مند ثابت نہیں ہوا، ماضی میں سیاسی جماعتوں نےالیکشن کابائیکاٹ کیاتوناقابل تلافی نقصان ہوا, جلسوں میں ناکام ہوکراسمبلی توڑنے کا فیصلہ کرنا اسمبلیوں کی توہین ہے.

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان نیازی کےاس فیصلےکی بھرپورمذمت کرتے ہیں، کےپی،پنجاب اسمبلی توڑنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو آئینی طریقے پرعمل ہوگا، ہم الیکشن میں پوری طرح جانے کو تیار ہیں۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کے پی ،پنجاب اسمبلیاں توڑنےسےپہلے قومی اسمبلی سے استعفیٰ تو دے دیں، تنخواہیں بند کروائیں ،پارلیمنٹ لاجز خالی کردیں گاڑیاں واپس کردیں، جومنسٹر آفسز میں بیٹھے ہیں وہ خالی کردیں چھوڑ تو آپ کچھ بھی نہیں رہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہماری مسلح افواج میں پوری صلاحیت ہے، ہم تمام واقعات پرنظررکھے ہوئے ہیں، انکی بلیک میلنگ کوکسی طور قبول نہیں کیا جائے گا۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ہمارادوٹوک مؤقف ہےکہ تقاریرسےاسمبلیاں نہیں توڑی جاسکتی، جلسوں میں اسمبلیاں توڑنے کا فیصلہ کرنا غیر جمہوری ،غیرآئینی ہے، الیکشن مفت میں نہیں ہوتے خزانے پر بہت بڑا بوجھ ہوتا ہے، کوشش کرینگے اسمبلیاں توڑنے کےغیرجمہوری عمل کا حصہ نہ بنیں، الیکشن صورتحال پیداہوئی تو2اسمبلیوں میں ہی الیکشن ہونگےعام انتخابات نہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ گورنر راج سمیت مختلف آپشن استعمال کئے جاسکتےہیں، پنجاب میں اب بھر پور الیکشن مہم ہو گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ارشد شریف کیس میں فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ انکوائری کمیشن کو دی جائیگی، ارشد شریف کیس میں فیکٹ فائنڈنگ کے خدوخال پہلے ہی بتا چکا ہوں۔

رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ فیکٹ فائنڈنگ وقت پرہوگئی فیکٹس ریکارڈپرآگئےہیں، فیکٹس کاریکارڈ پرآنا مزید تحقیقات کیلئےاہمیت کاحامل ہے، وزیراعظم انکوائری کمیشن کیلئےچیف جسٹس کولکھ چکےہیں، ہمارے بنائےہوئےکمیشن پرارشدشریف کی فیملی نے اعتمادنہیں کیاتھا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ شہید ارشد شریف کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ مکمل ہو چکی ہے، ہم سپریم کورٹ میں جمع کرانے جارہے ہیں، اگر کوئی کمیشن بنتا ہے تو یہ رپورٹ ان کو دی جائے گی۔