کراچی : اسٹیٹ بینک کے ذیلی ادارے ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن نے اپنی سالانہ رپورٹ جاری کردی ہے جس کے مطابق ڈپازٹرز کی تعداد مکمل طور پر محفوظ ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن (ڈی پی سی) نے اپنی سالانہ رپورٹ جاری کردی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈی پی سی کی تحفظ اسکیم کے تحت آنے والے ڈپازٹرز کی تعداد98فیصد سے زائد ہے۔
اسٹیٹ بینک کے اعلامیے کے مطابق ڈپازٹرز کی تقریباً95فیصد تعداد مکمل طور پر محفوظ ہے، ڈی پی سی نے سال 2018میں اسٹیٹ بینک کے ذیلی ادارے کی حیثیت سے کام کا آغاز کیا تھا۔
ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن کیا ہے؟
اسٹیٹ بینک کے دو ذیلی ادارے ہیں جو مکمل طور پر اسی کی ملکیت ہیں، جن کے نام ایس بی پی بینکنگ سروسز کارپوریشن اور ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن ہیں۔ ان اداروں کے قیام کا مقصد اسٹیٹ بینک کی ذمہ داریوں کی احسن طور پر انجام دہی کرنا ہے۔
ڈپازٹ پروٹیکشن کارپوریشن (ڈی پی سی) کا قیام ڈی پی سی ایکٹ 2016ء کے تحت بینک دولت پاکستان کی مکمل ملکیت والے ذیلی ادارے کے طور پر عمل میں لایا گیا ہے۔
قواعد و ضوابط کے مطابق اپنے آغاز پر یہ ادارہ پاکستان میں کام کرنے والے تمام رکن مالی اداروں کے ڈپازٹس کو تحفظ کی فراہمی کا ذمہ دار ہوگا۔
ڈی پی سی کا مقصد کسی رکن مالی ادارے کی ناکامی کی صورت میں تحفظ شدہ ڈپازٹ کی حد کے مطابق ڈپازٹرز کی تلافی کرنا ہے۔ تحفظ شدہ ڈپازٹ کی حد کا تعین ڈی پی سی کرے گی اور اس کا اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا۔