لاہور : نگران وزیراعلیٰ کی تقرری کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس چلا گیا ، پارلیمانی کمیٹی فیصلہ نہ کرسکی تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہٰی اوراپوزیشن لیڈرحمزہ شہباز کا نگراں وزیراعلیٰ کے نام پر اتفاق نہ ہو سکا۔
جس کے بعد نگران وزیراعلیٰ کی تقرری کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس چلاگیا ، اس حوالے سے گورنر پنجاب نے پارلیمانی کمیٹی بنانے کیلئے اسپیکرپنجاب اسمبلی کو خط لکھ دیا ہے۔
اسپیکر گورنر کی سفارش پر حکومت اور اپوزیشن کے 3،3 ارکان پر مشتمل کمیٹی بنائیں گے۔
پی ٹی آئی نے پارلیمانی کمیٹی کیلئے تین نام فائنل کرلیے، جن میں میاں اسلم اقبال،راجہ بشارت،ہاشم جوان بخت شامل ہیں جبکہ ن لیگ سے ملک احمد خان، خلیل طاہر سندھو اور حسن مرتضیٰ کا نام دیئے جانے کا امکان ہے۔
پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس اسپیکر پنجاب اسمبلی کی زیرصدارت ہوں گے، پارلیمانی کمیٹی تین دن میں نگراں وزیراعلیٰ کا چناؤ کرے گی۔
کمیٹی میں بھی کسی نام پر اتفاق نہ ہوا تو فیصلہ الیکشن کمشنر کرے گا۔
خیال رہے نگران وزیراعلیٰ کی نامزدگی کے پہلے مرحلے میں 15 سے 16 جنوری تک وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر میں کوئی رابطہ نہ ہوسکا۔
سولہ جنوری کو اپوزیشن لیڈر کے نمائندے ملک احمدخان نے وزیراعلیٰ سےرابطہ کیا۔
حکومت کی جانب سے پندرہ جنوری کی رات نگراں وزیراعلیٰ کیلئے تین نام سامنے آئے تھے، جن میں احمد نواز سکھیر،ناصرمحمود کھوسہ،نصیراحمدخان شامل تھے۔
اپوزیشن نے سترہ جنوری کو وقت ختم ہونے سے تین گھنٹے پہلے نگراں وزیراعلیٰ کیلئے دو نام دئیے، جن میں چینل مالک محسن نقوی اوراحدچیمہ کے نام شامل تھے تاہم حکومت نے اپوزیشن کے نگراں وزیراعلیٰ کیلئے دونوں ناموں کو مسترد کردیا۔