آج وہ ایوان مفلوج ہے جہاں پر عوام کی بات ہونی چاہیے، شاہد خاقان عباسی

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پشاور میں ری امیجنگ پاکستان سمینار سے خطاب میں کہا کہ آج وہ ایوان مفلوج ہے جہاں پر عوام کی بات ہونی چاہیے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج ملک کی سیاست نفرت اور دشمنی میں تبدیل ہو چکی ہے، موجودہ سیاسی نظام ملکی مسائل کے حل میں ناکام ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’فاٹا کے انضمام کو 5 سال ہوگئے مگر آج تک ان کے مسائل حل نہیں ہوئے۔ ہمیں کسی عہدے کا لاچ ہے نہ ہی نئی جماعت بنا رہے ہیں۔ ہم اس نظام کو جگانا چاہتے ہیں۔‘

اس سے قبل کوئٹہ میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ جس ملک میں فہرستیں بنیں کہ الیکشن میں کون جیتے اور کون ہارے وہاں مسائل حل نہیں ہوں گے۔

متعلقہ: ’شاہد خاقان کا ن لیگ سے جھگڑا، ارکان سمیت مستعفی ہوں گے‘

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مسائل تب ختم ہوں گے جب فہرستیں بنانا بند ہو جائیں گی، راتوں رات سیاسی جماعتیں نہیں بنیں گی تو مسائل حل ہوں گے، کروڑوں روپے دے کر سینیٹرز نہیں بنیں گے تب مسائل پر بات ہوگی۔

’پارلیمان منتخب نمائندگان کا فورم ہے لیکن وہاں مسائل کی بات نہیں ہوتی۔ بدقسمتی ہے کہ ملکی معیشت بدحالی کو پہنچ چکی۔ آج کوئی ایسا فورم نہیں جہاں ہم مسائل کا حل نکال سکیں۔ سیاسی سسٹم میں مسائل حل کرنے کی طاقت نظر نہیں آتی۔‘

’ملک جن مسائل کا شکار ہے میں بھی ان ذمہ داروں میں ہوں۔ سب نے حکومتیں کیں اور اپوزیشن میں رہے۔ ملک کو 75 سال ہو چکے ہمیں پھر بنیادی باتوں پر آنا پڑے گا، نظام بنانا پڑے گا اور حکومت کو ڈیلیور کرنا پڑے گا۔‘

متعلقہ: شاہد خاقان عباسی کی عمران خان کو مذاکرات کی دعوت

’ہم ملک میں سیاسی انتشار کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ آئین میں تمام مسائل کا حل موجود ہے۔ ایک مرتبہ آئین کو موقع دے کر دیکھیں سیاست تو ہوتی رہے گی کیوں کہ ملک ہوگا تو سیاست ہوگی۔ معاشی حالات پر قابو کے لیے لمبا عرصہ چاہیے۔‘

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دوسرے بھی تب مدد کرتے ہیں جب خود اپنی فکر کریں، ہمیں ذمہ دار قوم ہونے کا مظاہرہ کرنا ہوگا، ہمیں مشکل فیصلے کر کے معاملات کو درست راستے پر ڈالنا ہوگا۔