لاہور : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ دورہ روس سے واپسی پر قمرباجوہ نےکہا یوکرین جنگ میں روس کی مذمت کرو، میں نے کہا بھارت نے تو ایسا نہیں کیا، ہم کیوں کریں۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا بھرمیں خارجہ پالیسی ملک کے فائدے کیلئےبنتی ہے ،پاکستان میں خارجہ پالیسی سے لوگوں کو فائدہ پہنچایا جاتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آزاد فارن پالیسی کا مطلب عوام کے مفادات کا تحفظ ہے لیکن ہم اپنے مفادات کیلئے فارن پالیسی بناتے ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہم نے روس سے اچھے تعلقات رکھنے کی کوشش کی، ہمیں روس سے سستی گندم اور تیل لینا تھا، صدر پیوتن سے طے کر لیا جیسے بھارت کو سستا تیل دے رہے ہیں ہمیں بھی دیں۔
سابق وزیر اعظم نے بتایا جب دورہ روس سے واپس آیا توآ رمی چیف کہتے ہیں روس کی مذمت کرو وہ یوکرین پر حملہ کررہا ہے ، میں نے کہا ہندوستان تومذمت نہیں کررہا ہم کیوں کریں، میں کہہ رہا تھا کہ سب سے بنا کر رکھیں ۔
دہشت گردی کیخلاف جنگ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے واران ٹیررمیں حصہ لیکراپنے80ہزارلوگ مروادیے، امریکاکوخوش کرنے اور ڈالرلینے کیلئے جنگ کاحصہ بنے، قبائلی علاقےاجاڑکررکھ دیےفائدہ چندلوگوں کوہوا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ حضورﷺکی فلاحی ریاست کی مثال دیکھنی ہےتوسوئیڈن،ڈنمارک اورناروےجائیں،معاشرےمیں جب تک عدل و انصاف قائم نہیں ہوگا برکت نہیں ہوگی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں کہا جاتا ہے پہلے پیسہ آئے گا پھر فلاحی ریاست لائیں گے، پہلےفلاحی ریاست،عدل وانصاف کرتے ہیں پھر قوموں میں خوشحالی آتی ہے۔