اسلام آباد: سابق وزیر اعظم عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں جوڈیشل کمپلیکس آمد کے دوران ہونے والی ہنگامہ آرائی پر تھانہ گولڑہ میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا۔
مقدمہ اسپیشل برانچ کے اے ایس آئی ریاض الحق کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں اعظم سواتی، زلفی بخاری، عاطف خان، عامر مغل، نسیم عباسی، نصیر جنجوعہ اور علی افضل ساہی نامزد ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے پولیس اہلکاروں کو زخمی کیا، بی ڈی ایس کا مکمل سامان، 3 وائر لیس سیٹ اور بم لوکیٹر ساتھ لے گئے، اس کے علاوہ بی ڈی ایس کٹ، لیپ ٹاپ، ایکسرے یونٹ اور ایمونیشن باکس بھی لے گئے۔
جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی پر پولیس نے اپنی رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنان کے پتھراؤ اور تشدد سے 52 اہلکار زخمی ہوئے جن میں ایس ایس پی آپریشنز ملک جمیل ظفر، ایس پی صدر نوشیروان علی، ایس پی رورل حسن جہانگیر، ایس پی پلان اینڈ پیٹرول ڈاکٹر سمیع ملک سمیت اسلام آباد پولیس اور معاون فورسز کے اہلکار بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسلام آباد پولیس کی 12 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا، ایس ایچ اوگولڑہ کی گاڑی کو بھی آگ لگائی گئی، پنجاب پولیس اور ایف سی کی تین گاڑیوں کو جزوی نقصان پہنچا، پی ٹی آئی کارکنان نے اسلام آباد پولیس کی 4 گاڑیوں کو آگ لگا کر تباہ کیا۔
پولیس نے رپورٹ میں کہا کہ پنجاب کانسٹیبلری فیصل آباد کی 2 بسوں اور چکوال پولیس کی ایک بس کے شیشے توڑے گئے، آئی جی اسلام آباد نے نقصان کا جلد از جلد تخمینہ لگانے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔