امریکی خفیہ دستاویزات لیک کرنے والا شخص ایئر فورس اہلکار نکلا

واشنگٹن : امریکی خفیہ دستاویزات لیک کرنے والا شخص ایئرفورس اہلکار نکلا، ایئر نیشنل گارڈز کے مشتبہ اہلکار کو میساچیوسٹس سے گرفتارکر لیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست میساچوسٹس میں فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے کارروائی کرتے ہوئے یوکرین جنگ سے متعلق خفیہ دستاویزات لیک کرنے والے امریکی فوجی اہلکار کو گرفتار کر لیا گیا۔

ایف بی آئی نے بتایا کہ اکیس سالہ جیک ڈگلس ائیر نیشنل گارڈ کے انٹیلیجنس ونگ کا رکن اور امریکی فوجی دستاویزات لیک کرنے والی آن لائن گروپ کا کارکن ہے، جہاں سے فائلیں لیک ہوئی تھیں۔

امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے بتایا ہے کہ ائر فورس نیشنل گارڈ کے ایک رکن کو، جسے انتہائی کلاسیفائیڈ ملٹری ڈاکومنٹس کے لیک کرنے میں ایک ’ پرسن آف انٹرسٹ‘ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جمعرات کو فیڈرل ایجنٹس نے حراست میں لیا۔

تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ گرفتار سیکیورٹی اہلکار انٹیلی جنس معاملات میں مہارت رکھتا ہے اور اس نے آن لائن چیٹ گروپس میں دستاویزات پوسٹ کی تھیں۔

اٹارنی جنرل نے گرفتار کیے جانے والے شخص کی شناخت جیک ڈگلس ٹیکشیرا کے نام سے کی ہے اور کہا ہے کہ ملزم پر قومی دفاع سے متعلق کلاسیفائیڈ معلومات کو غیر قانونی طور پر حاصل کرنے کا الزام عائد کیا جائے گا۔

ایف بی آئی حکام کے مطابق ملزم پر جاسوسی ایکٹ کے تحت فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے۔

خیال رہے یوکرین جنگ سے متعلق دستاویزات لیک ہونے کی وجہ سے امریکہ کے اتحادیوں کے ساتھ تعلقات متاثر ہوئے ہیں، دستاویزات میں انکشاف ہوا تھا کہ امریکہ اپنے اتحادیوں کی بھی جاسوسی کرتا رہا ہے۔

دستاویزات میں اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کی بھی جاسوسی کا انکشاف سامنے آیا کہ امریکہ سمجھتا ہے کہ یو این سیکریٹری جنرل روسی مفادات کو تحفط دیتے ہیں ، جس پر یو این حکام نے امریکی دستاویزات پر سخت برھمی کا اظہار کیا ہے